Thursday, September 19, 2024

خلیج عرب میں پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کی مشترکہ مشقوں کا کامیاب انعقاد

خلیج عرب میں پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کی مشترکہ مشقوں کا کامیاب انعقاد
February 17, 2018

کراچی ( 92 نیوز) پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسزکے درمیان منعقد ہونے والی بحری مشق نسیم البحر سعودی عرب کے پانیوں میں اختتام پذیر ہوئی ۔ 11-الجبیل
مشق کا انعقاد 9 سے17 فروری 2018 تک کیا گیا ۔
نسیم البحر مشقوں میں فاسٹ بوٹس اٹیک کے ذریعے عملی مظاہرہ کرنے، مختلف فارمیشنز بنانے، حربی چالوں اور فاسٹ بوٹس کے ذریعے جنگی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا ۔
ہیلی کاپٹر لینڈنگ ، جہازوں پر لینڈنگ آپریشنز اور بحری قزاقی کی بیخ کنی کے آپریشنز کے ذریعے مختلف نوعیت کے حملوں سے دفاع اور روایتی بحری خطرات سے نبرد آزما ہونے کے لئے مشترکہ کارروائیاں بھی شامل تھیں ۔
لائیو ویپن فائرنگ کے مظاہرے کے دوران پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کے جہازوں نے کامیابی سے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا ۔ پاک بحریہ کے پی تھری سی ایئر کرافٹ اور ہیلی کاپٹرز نے رائل سعودی ایئر فورس اور رائل سعودی نیول فورسز کی فضائی قوت کے ساتھ مشترکہ آپریشنز بھی انجام دیئے ۔
پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کے درمیان پہلی مرتبہ بارودی سرنگوں کو ناکام بنانے کی مشق، جو کہ مشق نسیم البحر کاحصہ تھی ،بھی کی گئی ۔ اس مشق کے سی فیز کے دوران سروے اور غوطہ خوری کے آپریشنز اور زیرِ آب اہداف کو نا کام بنانے کے آپریشنز کا مظاہرہ کیا گیا ۔
اس سال بحری مشق دیرہ الساحل بھی نسیم البحرXI-کا حصہ تھی جس میں پا ک میرینز اور رائل سعودی نیول فورسزکی میرینز فورسز نے ایمفبیس لینڈنگ آپریشنز، اسکارٹنگ آپریشنز، ساحل پرلینڈنگ، سنائپر کیموفلیج ٹریننگ اور بورڈنگ آپریشنز کا مظاہرہ کیا ۔
علاوہ ازیں سعودی میرینز کے چھوٹے ہتھیاروں کی فائرنگ ، مختلف مہارتوں کا عملی مظاہرہ اور پیرا ٹروپنگ آپریشنز بھی اس مشق کا حصہ تھے ۔
پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسزکے درمیان منعقدہ بحری مشقوں کے اختتام پر کنگ عبدالعزیز نیول بیس الجبیل میں مشق کی اختتامی تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔
پاک بحریہ کے چیف آف سٹاف(پرسنل) وائس ایڈمرل عبدالعلیم اس موقع پر مہمانِ خصوصی تھے ۔
ڈی بریف اور اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے کہا کہ سعودی عرب کے پانیوں میں بڑے پیمانے پر مشترکہ مشق نسیم البحر بشمول بارودی سرنگوں کو ناکام بنانے کی مشق اور دیرہ الساحل مشق کا انعقاد دونوں ممالک کے مابین اعلیٰ درجے کے باہمی اعتماد، یقین اور بھروسے کا مظہر ہے ۔ 1993 سے مشق نسیم البحر کا مسلسل انعقاد دونوں برادر ممالک بالخصوص دونوں ممالک کی بحری افواج کے درمیان مضبوط تعلقات کا ضامن ہے ۔ اس طرز کی مشقوں کا انعقاد خطے کی دونوں بحری افواج کو انڈین اوشن ریجن میں مشترکہ طور پر میری ٹائم سکیورٹی کے قیام کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔
ایڈمرل نے سال 2004 اور 2009 میں شمالی بحیرہ عرب ،خلیج عدن، ہرمز افریقہ میں بحری قزاقی اور بحری دہشت گردی کی روک تھام کے سلسلے میں پاک بحریہ کے کردار پر روشنی ڈالی ۔
کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 اورکمبائنڈ ٹاسک فورس 151 میں پاک بحریہ کا کردار پاکستان اور سعودی عرب سے ملحقہ پانیوں میں امن اور قانون کی عملداری میں پاک بحریہ کے عزم اور عہد کا مظہر ہے ۔
مہمان خصوصی نے مشق کے دوران رائل سعودی نیول فورسز کے آفیسرز اور جوانوں کی صلاحیتوں کے مظاہرے اور الجبیل بندر گاہ پر پاک بحریہ فلوٹیلا کے قیام کے دوران رائل سعودی نیول فورسز ایسٹرن فلیٹ کمانڈ کی میزبانی کی تعریف کی ۔
قبل ازیں، پاکستان نیوی فلیگ آفیسر سی ٹریننگ کے نمائندے اور رائل سعودی نیول فورسز فلیٹ ٹریننگ گروپ نے مشقوں کے مختلف مراحل کی ڈی بریف پیش کی ۔ ڈی بریف کے دوران مشق میں شریک یونٹس کی کارکردگی کا تجزیہ کیا گیا اور مزید بہتری کی طرف توجہ مرکوز کی گئی ۔
مشق سے حاصل شدہ تجربات پر روشنی ڈالی گئی اور مستقبل کے لئے سفارشات پیش کی گئیں ۔
ڈی بریف میں کمانڈر رائل سعودی نیول فورسز ایسٹرن فلیٹ ریئر ایڈمرل لافی بن حسین الحربی اور پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کے آفیسرز نے شرکت کی ۔