خصوصی عدالت کا مشرف کی جائیداد ضبطگی اور بینک اکاونٹس منجمد کرنے کا حکم

اسلام آباد (92نیوز) سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویزمشرف کی جائیداد ضبطگی اور بینک اکاونٹس منجمد کرنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس مظہر عالم خیل نے کہا کہ جب تک ملزم خود کو عدالت کے سامنے سرنڈر نہیں کرتا ٹرائل ممکن نہیں۔ وکیل استغاثہ نے مشرف کے اثاثوں پر جواب جمع کرا دیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس مظہر عالم کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے3رکنی بنچ نے سابق صدر پرویز مشرف کےخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی۔ استغاثہ نے جواب داخل کرایا کہ الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
جسٹس مظہر عالم نے کہا کہ سٹیٹ بینک کے ذریعے مشرف کے تمام اکاو¿نٹ منجمد کئے جائیں۔ رہائشی جائیدادیں مقامی سیشن جج کے ذریعے ضبط کی جائیں۔ بیگم صہبا مشرف اور بیٹی عائلہ رضا نے اثاثوں کی فروخت پر اعتراض اٹھا دیا۔
صہبا مشرف کے وکیل فیصل حسین چوہدری نے کہا کہ جائیدادیں پرویز مشرف کی انفرادی ملکیت نہیں۔ اس پر جسٹس مظہر عالم خیل کا کہنا تھا کہ جسے اعتراض ہو وہ عدالت سے رجوع کر سکتا ہے۔
وکیل استغاثہ اکرم شیخ نے کہا کہ عدالت چاہے تو مشرف کا بیان سکائپ کے ذریعے بھی ریکارڈ کرسکتی ہے۔ عدالت نے سکائپ پر بیان قلمبند کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم اچھی طرح سمجھتے ہیں قانون نے ہم پر کیا ذمہ داری ڈالی ہے۔
جسٹس مظہر عالم کا کہنا تھا کہ کیا شکایت کنندہ یہ چاہتا ہے کہ مشرف کی عدم موجودگی میں ٹرائل چلایا جائے؟۔ جسٹس یاور علی نے کہا کہ وزارت داخلہ نے خود ملزم کوملک سے باہر جانے دیا۔ عدالت نے مشرف کی گرفتاری یا سرنڈر کرنے تک مقدمے کی سماعت ملتو ی کردی۔