اسلام آباد ( 92 نیوز) وفاقی حکومت نے کورونا سے معیشت کو پہنچنے والے نقصان سے نمٹنے کیلئے درمیانی مدت کا پلان بنا لیا، فوڈ سکیورٹی و سپلائی چین ، بنکوں اور فنانشل اداروں کے تحفظ سمیت دیگر اہم اقدامات پلان کا حصہ ہیں ۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پلان معاشی و مالیاتی تھینک ٹینک کے اجلاس میں ترتیب دیا گیا ، معیشت کو برے اثرات سے بچانے کے لیے فیسکل اور مانیٹری پالیسی ترتیب دینے کا عمل شروع کر دیا گیا ۔
کورونا کے اثرات اور اس سے فوری طور پر نمٹنے کے لیے میٹرکس بنانے ، کم سے کم ،درمیانے، اور طویل مدت کے اثرات اور ان سے نمٹنے کے لیے ترجیحی اقدامات کی فہرست تیار کی جا رہی ہے ۔ اقدامات کو تیز کرنے کے لیے ریکوری پلان پر کام شروع کر دیا گیا ہے ۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پالیسی کے لیے درکار رئیل ٹائم ڈیٹا اور ریسرچ کا کام ماہرین کے حوالے کیا جائے گا ۔ ماہرین کو ریکوری روڈ میپ اور پلان کو عمل میں لانے کے لیے منصوبہ بنانے کی ہدایت کر دی گئی ۔ 6 ترجیحی اقدامات سامنے لائے گئے ہیں ۔
ان قدامات کے ذریعے معیشت کی ریکوری اور سیفٹی نیٹ ترتیب دیے جائیں گے ۔ فود سیکیورٹی اور سپلائی چین،بنکوں اور فنانشل اداروں کا تحفظ کیا جائے گا ۔ مارکیٹ کی قوتوں کو ترغیبات دینے کا بھی پلان بنایا جائے گا ۔
کم اور درمیانی قیمت کے مکانات بنانے کے پراجیکٹ کے لیے رقومات کا بندوبست کیا جائے گا ، وفاقی اور صوبائی ترقیاتی منصوبوں کے لیے نئی ترجیحات بنائی جائے گی ۔
ان منصوبوں میں زیادہ سے زیادہ ملازمتیں پیدا کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے جنکا وقتا فوقتا جائزہ لینے کے لیے مانیٹرنگ کی جائے گئی ۔