Saturday, September 21, 2024

حاملہ خواتین میں شوگر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے: طبی ماہرین

حاملہ خواتین میں شوگر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے: طبی ماہرین
October 3, 2015
لندن (ویب ڈیسک) برطانیہ میں شوگر پر کام کرنے والی تنظیم ”ڈائبی ٹیس یو کے“ کے مطابق جب خواتین حاملہ ہوتی ہیں تو جسم میں بننے والے ہارمونز انسولین کو خون میں شوگر کی سطح کو درست طریقے سے کنٹرول کرنے سے روکتے ہیں۔ ادارے نے خواتین کو خبردار کیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ وہ صحت مند ہوں کیونکہ اس بیماری کے خطرے کو کم کرنے کے لیے سب سے بہترین علاج یہی ہے۔ اس بیماری کی علامات ہمیشہ ظاہر نہیں ہوتیں لیکن زیادہ پیشاب آنا اور تھکان محسوس کرنا خون میں گلوکوز کی سطح بلند ہونے کی دو علامات ہیں۔ اگر بیماری کا علاج چھوڑ دیا جائے تو یہ ماں اور بچے دونوں کی صحت کے لیے خطرہ ہے۔ اس سے ممکنہ طور پر پیدائش میں پیچیدگیاں آسکتی ہیں۔ بچے کا وزن زیادہ ہو سکتا ہے اور ہنگامی طور پر آپریشن کرنے کی ضرورت بھی پیش آ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ اسقاط حمل کا خطرہ بھی رہتا ہے۔ ادارے کا مزید کہنا ہے کہ اگر دوران حمل ماں ”گیسٹیشنل ذیابیطس“ کا شکار ہو جاتی ہے تو بعد میں ماں اور بچے میں ٹائپ ٹو ذیابیطس ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔