لاہور: (ویب ڈیسک) جیف بیزوس نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کو انکی خلائی کمپنی بلیو اوریجن کو کم کرنے کے لیے استعمال کریں گے۔
بلیو اوریجن کے بانی، جو خلائی صنعت میں اسپیس ایکس کے حریف ہیں، بیزوس نے رائٹرز کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ایلون بہت واضح ہیں کہ وہ یہ کام عوامی مفاد کے لیے کر رہے ہیں نہ کہ اپنے ذاتی فائدے کے لیے اور میں اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔
بیزوس نے کیپ کیناورل، فلوریڈا میں رائٹرز کے ساتھ بات کی جہاں وہ بلیو اوریجن کے نیو گلین کی پہلی لانچنگ دیکھیں گے، ایک 30 منزلہ لمبا راکٹ جس سے اسپیس ایکس کا مارکیٹ میں غلبہ ختم ہونے کی توقع ہے اور سیٹلائٹ میں بلیو اوریجن کے طویل تاخیر سے داخلے کو شروع کرنے کی امید ہے۔
ایلون مسک، جس نے ٹرمپ کو منتخب کرنے میں مدد کے لیے ایک چوتھائی بلین ڈالر سے زیادہ خرچ کیے، خلائی معاملات پر بھی نو منتخب صدر کی توجہ مبذول کروا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یوٹیوب، فیس بک اور ٹک ٹاک کو بند کیا جائے! ایل ایچ سی میں درخواست دائر
پچھلے مہینے انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ کو چاند پر جانے کے بجائے سیدھا مریخ پر مشن بھیجنا چاہیے، جس سے ناسا کے خلائی تحقیق کے پروگرام میں بڑی تبدیلی کی صنعت کے خدشات کو ہوا دینا چاہیے۔
بیزوس سے جب پوچھا گیا کہ کیا وہ ناسا کے چاند پروگرام میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں فکر مند ہیں تو انہوں نے کہ کہا کہ میری اپنی رائے یہ ہے کہ ہمیں دونوں کو کرنا چاہیے- ہمیں چاند پر جانے کی ضرورت ہے اور ہمیں مریخ پر بھی جانا چاہیے۔
ایمیزون نے ٹرمپ کے افتتاحی فنڈ میں 1 ملین ڈالر کا عطیہ دیا ہے اور وہ اس ایونٹ کو اپنی پرائم ویڈیو سروس پر سٹریم کرے گا۔ ایمیزون کے بانی اور ایگزیکٹو چیئرمین بیزوس نے ٹرمپ سے ملاقات کی ہے لیکن رائٹرز کو بتایا کہ "ہم نے واقعی خلا کے بارے میں بات نہیں کی ہے۔