Saturday, July 27, 2024

جو کچھ حلفیہ کہا، ان حقائق پر ثاقب نثار کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں، رانا شمیم

جو کچھ حلفیہ کہا، ان حقائق پر ثاقب نثار کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں، رانا شمیم
December 7, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ میں رانا شمیم اور انصار عباسی کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، رانا شمیم نے توہین عدالت شوکاز نوٹس پر تحریری جواب جمع کروا دیا۔

جواب میں رانا شمیم نے کہا کہ جو کچھ حلفیہ کہا، ان حقائق پر ثاقب نثار کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں، بیان حلفی پبلک نہیں کیا میرے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں ہو سکتی، اپنی زندگی کے دوران پاکستان میں بیان حلفی پبلک نہیں کرنا چاہتا تھا، برطانیہ میں بیان ریکارڈ کرانے کا مقصد بیان حلفی کو بیرون ملک محفوظ رکھنا تھا۔

اس سے قبل عدالت نے رانا شمیم کو اصلی بیان حلفی پیر تک عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ بیان حلفی نہ جمع ہوا تو فرد جرم عائد کی جائے گی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ بیان حلفی سے اس عدالت کی ساکھ پر سوالیہ نشان اُٹھ گیا۔ عدالتی معاون نے کہا کہ خبر میں رجسٹرار ہائی کورٹ کا موقف لیا گیا نہ ہی عدالت کا۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے لطیف آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ججز کوئی پریس کانفرنس نہیں کرسکتے کہ اپنا موقف پیش کریں۔ 3 سال بعد چیف جج رانا شمیم کو کیسے خیال آیا کہ تین سال قبل غلط کام ہوا تھا؟، دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ اس عدالت کے ججز کو کوئی اپروچ نہیں کر سکتا۔

لطیف آفریدی نے کہا کہ رانا شمیم نے بیان حلفی سے انکار کیا نہ ہی انھوں نے شائع کرنے کے لئے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ڈاکومنٹ اس وقت کدھر ہے؟ لطیف آفریدی نے بتایا کہ بیان حلفی برطانیہ میں رانا شمیم کے پوتے کے پاس ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیس میں آگے بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ اصلی بیان حلفی پیش کیا جائے۔ اس پر لطیف آفریدی نے کہا کہ عدالت مہلت دے تاکہ وہ برطانیہ جا کر بیان حلفی لا سکیں۔ عدالت نے رانا شمیم کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔