جج ویڈیو اسکینڈل میں نیا موڑ ، مقدمے کی دوبارہ تفتیش کا فیصلہ

اسلام آباد ( 92 نیوز) جج ویڈیو اسکینڈل میں نیا موڑ آگیا ، مقدمہ ختم ہوگیا لیکن ملزمان کی مشکلات کم نہ ہوسکیں ، دوبارہ تفتیش کا فیصلہ کرلیا گیا ، تحقیقات ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ سے سی ٹی ڈبلیو ونگ کو منتقل کر دی گئیں ، تینوں ملزمان پھر طلب کرلئے گئے ۔
جج ویڈیو اسکینڈل کا طوفان تھم نہ سکا ، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے تفتیش سے ہاتھ کھڑے کرلئے جس کے بعد تحقیقات کاؤنٹر ٹیرریزم ونگ کو منتقل کر دی گئی ۔
انسداد الیکٹرانک کرائم عدالت کے جج طاہر محمود نے ویڈیو اسکینڈل کیس کی سماعت کی ، چالان پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور آج ہی چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
سی ٹی ڈبلیو ونگ نے ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات کا بھی آغاز کردیا اور مرکزی کرداروں ناصر جنجوعہ، خرم یوسف اور غلام جیلانی کو طلبی کے سمن جاری کر دیے ، کیس کے پہلے تفتیشی افسر فضل محمود کو بھی تبدیل دیا گیا اور انکی جگہ انسپکٹر عظمت کو نیا تفتیشی افسر مقرر کیا گیا ہے۔
اس سے قبل اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج ثاقب جواد نے تینوں ملزمان کو عدم شواہد کی بناء پر بری کردیا تھا۔