Thursday, September 19, 2024

تیل کی خریداری سے لے کر عوام کو فراہمی تک کرپشن ہی کرپشن کا انکشاف

تیل کی خریداری سے لے کر عوام کو فراہمی تک کرپشن ہی کرپشن کا انکشاف
October 6, 2015
لاہور (92نیوز) پاکستان میں تیل کی خریداری سے لے کر عوام کو فراہمی تک کرپشن ہی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ دنیا میں تیل ساٹھ فیصدسستا ہوا، پاکستان میں حکومت نے عوام کوصرف پینتیس فیصد کا فائدہ پہنچایا۔ من پسند ڈیلرز اور آئل ریفائنریز کوفائدہ پہنچایا گیا۔ کرپشن کی کہانی کا انکشاف 92 نیوز کے پروگرام ”ہوکیا رہا ہے“ میں ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق معروف تجزیہ کار ڈاکٹر فرخ سلیم نے 92نیوز کے پروگرام میں عالمی سطح پر پائی جانے والی قیمتوں اورپاکستان میں تیل کے نرخوں میں فرق کا بھانڈ پھوڑ دیا۔ ڈاکٹر فرخ سلیم نے بتایا کہ پاکستان دوسرے ممالک کی نسبت عالمی سطح پر آٹھ سے دس فیصد زیادہ قیمت پر تیل خریدتا ہے اور یہ سلسلہ پچھلے پندرہ برس سے چل رہا ہے۔ آئل ریفائنری کو ٹیکنالوجی بہتر بنانے کیلئے ٹیکس لگایا گیا لیکن اس کا فائدہ بھی انہیں کمپنیوں کو ہورہا ہے۔ عوام کو معیاری تیل ملا نہ ان کمپنیوں نے آج تک اپنی کوالٹی کو بہتر بنایا ہے یعنی یک نہ شد دو شد۔ ڈاکٹرفرخ سلیم کے مطابق ساحل پر تیل لیکر آنے والے جہاز سے لیکر ٹینکر تک پہنچنے میں آئل مافیا دو اشاریہ ایک ارب روپے کا تیل غائب کر دیتا ہے جس کا تمام بوجھ بھی عوام پر پڑتا ہے۔ عوام کو ٹیکسوں اورکرپشن کی مد میں سو ارب روپے کا ٹیکہ لگ جاتا ہے۔ ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا کہ دو ہزار تیرہ اور چودہ میں اگست، ستمبر اور اکتوبر کے مہینوں میں فیورٹ پٹرول پمپس کو تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بارے میں دو روز پہلے آگاہ کر دیا گیا جس کے نتیجے میں 75 کروڑ روپے بھی عوام کے کھاتے میں ڈال دیئے گئے۔ ڈاکٹر عاصم کے حکم پر کے الیکٹرک کو چار ارب روپے کا پٹرول دیا گیا جو ابھی تک واپس نہیں ہوا۔ اسی طرح ایم ڈی پی ایس او احمد پرویز جنجوعہ نے چھبیس لاکھ کا نقصان پہنچایا۔