تھر میں غریبوں کے بچےبھوک سے مرتے رہے جبکہ ایوان میں شعروشاعری کا دور چلتا رہا
کراچی(92نیوز)سندھ کے تمام معاملات پس پشت ڈال کر ایوان میں بات ہوئی تو صرف شعرو شاعری کی ۔
تفصیلات کےمطابق ادھر تھر میں یومیہ تین سے چار بچے مرنے لگے بھوک نے صحرائے تھرمیں ڈیرے ڈال لئےمگر سندھ اسمبلی میں کیا ہو رہا ہےوہ ناقابل قبول بھی ہے ۔
نہ بات ہوئی اہم معاملات پر نہ ہی سندھ کے دیگر مسائل پر کسی نے کوئی حل نکالنے کی کوشش کی اسپیکر آغا سراج درانی نے رؤف صدیقی سے شعر کی فرمائش کی جس نے تعریفی کلمات بھی ادا کئے۔
روف صدیقی نے اطاعت کی عمدہ مثال قائم کی اور انتہائی سخن سے شعر کہا ْ
تھر پارکر میں مزیدپھول مرجھا گئےتوماؤں کے کلیجے پھٹ پڑے دوائیں ملیں نہ خوراک مگر سندھ کے ایوان میں ارکان کس قدر خوش اور مطمئن ہیں سب جان گئےہیں ۔