Saturday, July 27, 2024

بے خوابی - اسباب اور علاج

بے خوابی - اسباب اور علاج
February 26, 2015
نیند ہماری زندگی کے معمولات کا انتہائی اہم جزو ہے، ایک عام انسان کے لیے 7 گھنٹے کے اوسط دورانیے کی پرسکون نیند انتہائی ضروری ہوتی ہے۔ زیادہ بڑی عمر کے افراد کو بھی تقریباً اتنی ہی نیند درکار ہوتی ہے۔ بعض افراد 3 سے 4 گھنٹے سو کر بھی گزارہ کر لیتے ہیں جبکہ بہت چھوٹے بچے اوسطاً 17  گھنٹے تک سوتے ہیں اور درمیانی عمر کے بچے دن کے 24 گھنٹوں میں تقریباً 9 سے 10 گھنٹے کے قریب سوتے ہیں۔ ایک دن میں 8  گھنٹے سے زیادہ سونا بعض اوقات انسانی جسم میں مختلف قسم کی پیچیدگیاں پیدا کرنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ نیند جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے انتہائی اہم ہے جبکہ اس کے برعکس بے خوابی یا تسلسل سے نیند نہ آنا انسانی جسم کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ نیند کی کمی دماغی  بیماریوں کا سبب بننے کے علاوہ دماغ کا سائز چھوٹا ہونے کا باعث بھی ہے۔ کبھی کبھار کی بے خوابی کے بعد آپ کو تھکن محسوس ہو سکتی ہے لیکن اس سے جسمانی یا ذہنی صحت کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ نیند کی کمی کے انسانی جسم پر مضراثرات سے عمومی طور پر ہر کوئی واقفیت رکھتا ہے۔ نیند کی کمی کے حوالے سے کی جانے والی تحقیقات کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نیند کی کمی انسان کی جسمانی اور ذہنی کارکردگی کو انتہائی بری طرح متاثر کرتی ہے۔ نیند کا پورا نہ ہونا انسانی دماغ کے خلیوں کو ختم کرنے میں ایک اہم محرک کے طور پر سامنے آیا  ہے۔ جبکہ نیند میں خلل کا پیدا ہونا یا نیند کا بار بار ٹوٹنا بھی اتنا ہی نقصان دہ ہے جتنا کہ نیند کا پورا نہ ہونا۔ چاہے نیند میں خلل کا دورانیہ 5 سے 10 منٹ تک ہی کیوں نہ ہو۔ نیند میں خلل یا بے خوابی کی وجہ سے انسان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت خطرناک حد تک متاثر ہوتی ہے اور کسی بھی کام میں توجہ کا مرکوز نہ رہنا عام دیکھا گیا ہے۔ بے خوابی مزاج میں تلخی اور چڑچڑا پن پیدا کرنے کا بھی باعث ہوتی ہے جبکہ رات کی پرسکون نیند انسانی یادداشت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ نیند دن کے اوقات میں کام کے دوران غور وفکر کے نتیجے میں پیدا ہونے والے زہریلے اور فاضل مادوں کو ختم کرنے کا انتہائی اہم ذریعہ ہے۔ اس کے علاوہ نیند کی محرومی ذہنی تھکان کی وجہ بنتی ہے جو انسان کو مرغن غذائوں کی جانب راغب کرتی ہے اور بھوک کے بڑھنے کا سبب بنتی ہے۔ اس کے علاوہ نیند کی محرومی موٹاپے کا سبب بھی بنتی ہے جو بذات خود ایک بڑا مسئلہ ہے جبکہ دیگر جسمانی مسائل پیدا کرنے کا بھی باعث ہے۔ بے خوابی سے پیدا ہونے والی دیگر بیماریوں میں دل کی بیماریاں، کینسر، ذیابیطس بہت عام ہیں۔ بے خوابی کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں عام طور پر پرشور جگہ پر سونا، جسمانی کام کاج سے اجتناب، سگریٹ، الکوحل، چائے یا کافی کا زیادہ استعمال بھی ہو سکتا ہے جبکہ روزمرہ کے معاملات اور مسائل پر بہت زیادہ سوچنا، جذباتی مسائل، فکرمندی پریشانی یا اداسی بھی بے خوابی کے اسباب بنتے ہیں۔ خیال رہے کہ شام کے بعد ورزش کرنا بھی آپ کی نیند میں مخل ہو سکتا ہے۔ بے خوابی سے بچنا نہایت آسان ہے جس کے لیے کچھ تجاویز دی جا رہی ہیں جن پر عمل کر کے بے خوابی سے بچا جا سکتا ہے۔ کوشش کریں کے باقاعدگی سے نیند کو اپنا معمول بنا لیں۔ رات کا کھانا شام کے آغاز میں ہی کھا لیا جائے تو بہت بہتر ہے۔ نیند نہ آنے کی صورت میں اپنے آپ کو مصروف کرنا نہایت فائدہ مند عمل ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ کچھ ایسا کیا جائے جس سے آپ سکون محسوس کرتے ہوں مثلاً موسیقی سے لطف اندوز ہونا، کتابیں پڑھنا یا ٹی وی دیکھنا جس سے آپ جسم میں تھکاوٹ محسوس کریں گے اور آپ کو نیند آجائے گی جبکہ دن کے اوقات میں باقاعدگی سے ورزش یا چہل قدمی بھی بے خوابی دور کرنے میں بہترین معاون ثابت ہوتی ہے۔