Saturday, July 27, 2024

بیلجئم حکومت نے دھماکوں میں 34 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی

بیلجئم حکومت نے دھماکوں میں 34 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی
March 22, 2016
برسلز (ویب ڈیسک) بیلجئم حکومت نے ایئرپورٹ اور میٹرو سٹیشن پر تین دھماکوں اور اس کے نتیجے میں چونتیس افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ اس سے پہلے یورپی میڈیا برسلز میں چھ دھماکے اورتینتیس ہلاکتیں رپورٹ کرتا رہا۔ دھماکوں کے بعد یورپ بھرمیں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق یورپ ایک بار پھر دہشت گردوں کے نشانے پر آ گیا۔ بیلجئم کا دارالحکومت برسلز دھماکوں سے لرز اٹھا۔ پہلے برسلز ایئر پورٹ پر خودکش دھماکاہوا جبکہ بم دھماکے سے پہلے فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ ائیرپورٹ پر دھماکے کے بعد بھگدڑمچ گئی۔ اسی دوران دوسرا دھماکہ ہوا۔ مسافروں کی بڑی تعداد زخمی ہوئی اور خون میں لت پت مسافروں کو سٹریچرز پر ایئرپورٹ سے نکالا گیا۔ تقریباً تیس منٹ کے وقفے کے بعد یورپی یونین کے ہیڈکوارٹرز کے قریب واقع مولن بیک میٹرو اسٹیشن پر بھی دھماکہ ہوا۔ یورپی میڈیا نے چار میٹرو اسٹیشنز پر دھماکوں کی اطلاع دی لیکن بیلجئیم کے فیڈرل پراسیکیوٹر نے صرف مولن بیک میٹرو اسٹیشن پر دھماکے کی تصدیق کی۔ برسلز دھماکوں کے بعد فرانس سمیت یورپی ممالک میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔ مغربی میڈیا کے مطابق حالیہ دھماکے پیرس حملوں کے اہم ملزم صالح عبدالسلام کی گرفتاری کا ممکنہ ردعمل ہے۔ روسی سکیورٹی سروسز نے دعویٰ کیا ہے کہ بیلجئیم کو ممکنہ دہشت گردی کی پیشگی اطلاع فراہم کی گئی اور خبردار کیا گیا تھا کہ روسی زبان بولنے والے تین دہشت گرد بڑی کارروائی کر سکتے ہیں۔