Thursday, September 19, 2024

بھارت میں پاکستانی غزل گائیک’’غلام علی‘‘کےکنسرٹ کی منسوخی پہلاواقعہ نہیں،شیوسینا پہلے بھی پاکستانی فنکاروں کے رنگ میں بھنگ ڈال چکی ہے

بھارت میں پاکستانی غزل گائیک’’غلام علی‘‘کےکنسرٹ کی منسوخی پہلاواقعہ نہیں،شیوسینا پہلے بھی پاکستانی فنکاروں کے رنگ میں بھنگ ڈال چکی ہے
October 8, 2015
لاہور(92نیوز) بھارت میں پاکستانی غزل گائیک غلام علی کے کنسرٹ کی منسوخی پہلاواقعہ نہیں اس سے پہلے بھی کئی بار بھارت میں سنگیت کی شکست اورنفرت کی جیت ہوچکی ہے۔ تفصیلات کےمطابق رواں برس اپریل میں ہی پاکستانی گلوکارعاطف اسلم کوبھارتی شہرپونا میں پرفارم کرناتھا،کنسرٹ کی ایک ہزارکے قریب ٹکٹیں بھی فروخت ہوچکی تھیں تاہم شیوسیناکی دھمکیوں کے باعث انتظامیہ کو کنسرٹ منسوخ کرناپڑا۔ فروری دوہزارچودہ میں پاکستانی گلوکارمیکال حسن اپنے بینڈکے ہمراہ ممبئی پریس کلب میں نیوزکانفرنس کررہے تھے کہ اچانک شیوسیناکےبدمعاش پریس کلب میں داخل ہوگئے اورپاکستان کے خلاف نعرے بازی کی اورپریس کانفرنس منسوخ کرادی ،اس دوران انہوں نے پریس کلب میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ دوہزاربارہ میں پاکستان کی مایہ ناز فن کارہ عابدہ پروین کوشیوسیناکے کارکنوں اورراج ٹھاکرے نے اس وقت دھمکیاں دیں جب وہ ایک بھارتی چینل پر موسیقی کے پروگرام میں ججزکے فرائض سرانجام دے رہی تھیں۔ دوہزارگیارہ میں جب راحت فتح علی خان کومنی لانڈرنگ کے الزام میں بھارت میں گرفتارکیاگیاتوشیوسیناکے کارندے ایک بارپھرمیدان میں کود پڑے اورراحت کے کنسرٹ آرگنائزکرانے والوں کودھمکیاں دی کہ آئندہ کوئی بھی راحت فتح کے کنسرٹ آرگنائزنہیں کرائے گا۔ حالیہ کنسرٹ کی منسوخی سے ثابت ہوتاہے کہ بھارت میں سنگیت کے چاہنے والوں سے زیادہ اس سے نفرت کرنے والے  طاقتورہیں۔