بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں : بھارتی جج مارکنڈے کاٹجو
نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کاٹجو نے کہا ہے کہ تقسیم ہند کے بعد سے بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں سے امتیازی سلوک جاری ہے۔ اگر مذہب کے فرق کو جاری رکھنے والی سوچ تبدیل نہ کی گئی تو یہاں بڑا خون خرابہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔ مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ برتے جانے والے اس ناروا سلوک سے متعلق اکثروبیشتر دل دہلا دینے والی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔
ایسا ہی ایک انکشاف بھارت کی اعلیٰ عدلیہ کے سابق جج مارکنڈے کاٹجو نے کیا ہے کہ بھارت کو مذہب کے نام پر سنگین صورتحال کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں اقلیت دشمنی شہروں کے بعد اب دیہی علاقوں تک جا پہنچی ہے۔
یہ سلسلہ نہ تھما تو ملک میں بڑے پیمانے پر خون خرابہ ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کو روزگار نہیں ملتا حتیٰ کہ کرایہ پرمکان دینے سے بھی اجتناب کیا جاتا ہے۔ اگر ملک میں کوئی بم دھماکہ ہوجائے تو پولیس اصل مجرموں کو نہیں پکڑتی بلکہ پانچ ، چھ بے گناہ مسلمان گرفتار کرکے خود کو بری الذمہ سمجھنے لگتی ہے۔
مارکنڈے کاٹجو کے مطابق تقسیم ہند کے بعد سے بھارت میں اقلیتوں سے ناروا سلوک جاری ہے اور اب اس نے خطرناک صورتحال اختیار کرلی ہے۔