ملتان (92 نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا بھارت جارحیت کی نئی سازش کر رہا ہے۔ مصدقہ اطلاعات ہیں سولہ سے بیس اپریل تک نیا ناٹک ہو سکتا ہے۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا 14 فروری پلوامہ کے واقع کے بعد بھارت کا رویہ سب نے دیکھا۔ بھارت نے بغیر تحقیق اور تصدیق پر پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔ بھارت کشدیدگی بڑھاتا رہا ، ہم کشیدگی کم کرنے کے لیے اقدامات کرتے رہے۔
وزیر خارجہ نے کہا بھارت کی جانب سے جنگی جنون کو ہوا دی گئی جس سے خطے کا امن متاثر ہوا۔ بھارت کی سرکار نے سیاسی مقاصد کے لیے الیکشن میں مقبولیت کے لیے پورے خطے کے امن کو داؤ پر لگا دیا۔
شاہ محمود قریشی بولے بھارت میں اجلاس منعقد ہوا جس میں مسلح افواج کے سربراہان نے کہا ہم پاکستان پر کارروائی کے لیے تیار ہیں ، سیاسی اجازت درکار ہے۔ مودی نے انہیں فری ہینڈ دیا ہوا ہے ، یہ قابل تشویش بات ہے۔
انہوں نے کہا بھارت کہتا ہے ہم نے ٹارگیٹس کا انتخاب بھی کر لیا ہے۔ پاکستان کے پاس اس وقت قابل اعتماد اینٹیلیجنس ہے۔ بھارت ایک نیا منصوبہ تیار کر رہا ہے۔ پاکستان پر ایک اور جارحیت کی جا سکتی ہے ۔ 16 سے 20 اپریل تک بھارت جارحیت کرنے کا منصوبہ کر رہا ہے۔ کشمیر میں نیا واقع بھی رونما کرایا جا سکتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا ان اطلاعات کو سامنے رکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ کیا اور پانچوں سیکیورٹی کونسل کے ممبران کو مدعو کیا اور انہیں صورتحال سے آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا 26 فروری کو جب بھارت پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتا ہے تو دنیا خاموش رہتی ہے۔ یہ جیو پولیٹیکس ہے جو خاموشی کی وجہ بن رہی ہے۔ اگر خطے میں امن دیکھنا چاہتے ہیں تو انہیں خاموش نہیں رہنا چاہیے۔