بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی چینی قیادت سےملاقاتیں،مودی کاپاک چین اقتصادی راہ داری منصوبے پرخوب واویلا

بیجنگ(ویب ڈیسک)بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے دورہ چین کے پہلے روز چینی صدرسے ون آن ون اوروفود کی سطح پر ملاقاتیں کیں ،مودی سرکار کو پاکستان میں سرمایہ کاری ہضم نہ ہوئی اور مذاکرات میں پاک چین اقتصادی راہ داری منصوبے پر اعتراض اٹھا دئیے۔
چینی صدرشی جن پنگ نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے موقع پر اقتصادی راہ داری منصوبے پر چھیالیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کااعلان کیا کیا، بھارت پاکستان میں چین کی اتنے بڑے پیمانے پرسرمایہ کاری سے تلملااٹھا اور مودی اپنالاؤلشکرلئےتین روزہ دورے پر چین جاپہنچےجہاں دورے کے پہلے روز انہوں نے چینی قیادت سے الگ الگ اوروفود کی سطح پر مذاکرات کئے، جس میں انہوں نے اقتصادی راہ داری منصوبے پرخوب واویلاکیا پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری اوراس پربھارتی اعتراضات سے صاف واضح ہے کہ مودی سرکارپاکستان کوپھلتاپھولتا نہیں دیکھ سکتی ۔
نریندرمودی چینی قیادت کواس بات پرقائل کرنے کی کوشش کرتے رہے کہ چین کشمیر جیسے متنازعہ علاقے میں اتنی بڑی سرمایہ کاری نہ کرے حالانکہ بھارت خود مقبوضہ کشمیر میں سرمایہ کاری کوفروغ دے رہا ہے، وہ چاہے ڈیمز کی صورت میں ہویاسیاحت کی ،لیکن گلگت بلتستان میں چینی سرمایہ کاری پربھارت کی بے چینی سے یہ کہاوت یادآجاتی ہے کہ میٹھا میٹھا ہپ ہپ، کڑوا کڑوا تھو تھو۔