Tuesday, April 30, 2024

بلوچستان اسمبلی میں الطاف حسین کیخلاف مذمتی قرارداد منظور، ایم کیو ایم پر پابندی لگانے کا مطالبہ

بلوچستان اسمبلی میں الطاف حسین کیخلاف مذمتی قرارداد منظور، ایم کیو ایم پر پابندی لگانے کا مطالبہ
May 2, 2015
کوئٹہ (92نیوز) بلوچستان اسمبلی کے ارکان نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اخلاق سے عاری غیرسیاسی بیا نات بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں۔ارکان اسمبلی نے ایم کیو ایم پر پابندی لگانے کا مطالبہ بھی کیا۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر میرعبدالقدوس بزنجو کی زیرصدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں جمعیت علماءاسلام (ف) کی رکن اسمبلی شاہدہ روف نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کاپاک فوج کےخلاف بیان اشتعال انگیزی پر مبنی ہے، ایسے بیانات پر پاک فوج الطاف حسین کےخلاف سخت کارروائی کرے۔ صوبائی وزیرداخلہ میرسرفراز بگٹی نے کہا کہ پاک فوج اور فورسز نے کراچی شہر کو امن کا گہوارہ بنانے کےلئے جو قربانیاں دیں وہ فراموش نہیں کی جاسکتیں۔ ہم بلوچستان اسمبلی کے ذریعے الطاف حسین کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ان کے ایسے بیانات انکی منفی ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ جمعیت علماءاسلام (ف) کے رکن اسمبلی سردار عبدالرحیم کھیتران نے کہا کہ الطاف حسین بنیادی طورپر اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں۔ الطاف حسین نے اپنے ٹارگٹ کلرز کے ذریعے معصوم لوگوں کا قتل عام کروایا، ہم چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی۔ ماضی میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو تک جانے کی کسی میں ہمت نہیں تھی، ایم کیو ایم کے اپنے ٹارگٹ کلرز گرفتار ہو رہے ہیں جس سے ایم کیو ایم لاتعلقی کا اظہار کر رہی ہے۔ بعدازاں ارکان اسمبلی نے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیان پر مذمتی قرارداد لائی جائے۔ قرارداد صوبائی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج محب وطن اور سرحدوں کی محافظ ہے، الطاف حسین کا بیان آئین کے آرٹیکل چھ کے زمرے میں آتا ہے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایسی سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کی جائے۔