Friday, April 26, 2024

بزنس ڈیولپمنٹ گروپس، پیپلز پاورٹی ریڈیکشن پروگرام کی دیہی خواتین کیلئے ایک اہم ترین سپورٹ !

بزنس ڈیولپمنٹ گروپس، پیپلز پاورٹی ریڈیکشن پروگرام کی دیہی خواتین کیلئے ایک اہم ترین سپورٹ !
September 8, 2020
سندھ گورنمنٹ کا مفید پروگرام غربت میں کمی کے مختلف طریقوں پر عمل پیرا ہے۔ صوبہ سندھ کے زرخیز ضلع ٹھٹھہ کے خوبصورت گاﺅں عارب سولنگی میں آباد گھرانوں کو اپنی زمین، اپنی مٹی اور اپنے لوگوں سے بے پناہ لگاﺅ ہے ۔ یہاں کے لوگوں کے دکھ ، سکھ سانجھے ہیں۔ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد انسانیت کے عظیم رشتے میں بندھے ہیں ۔ عید ہو یا بقرعید، ہولی ہو یا دیوالی، ایسٹر ہو یا پھر کرسمس سب ایک دوسرے کی خوشیوں میں شامل رہتے ہیں ، گاﺅں میں بجلی نہیں ہے تو ظاہر ہے اندھیروں کا ہونا یقینی ٹھہرتا ہے۔۔۔ لیکن دلوں میں بسے اُجالے تیرگی میں بھی روشنی بکھیرے رکھتے ہیں!! یہاں کی زندگی میں پریشانیاں بھی ہیں، الجھنیں اور مشکلات بھی، لیکن باہمی مشاورت، حکمت عملی اور فیصلہ سازی کا عمل پریشانیوں، الجھنوں اور مشکلات کے ہر ممکن حل میں معاون ومددگار ثابت ہوتا ہے۔ عارب سولنگی میں قائم ویلیج آرگنائزیشن کا نام ’ ’اتحاد“ ہے جو کہ حقیقتاَ اسم با مسمیٰ ہے، یہ باہمی اتحاد و یگانگت کی مثال ہی تو ہے کی گاﺅں کے پانچ گھرانوں کے لیے بزنس ڈیولپمنٹ گروپ کا قیام عمل میں لایا گیا، سندھ گورنمنٹ کے پیپلز پاورٹی ریڈیکشن پروگرام کے تحت قائم ویلیج آرگنائزیشن اتحاد نے اُن پانچ گھرانوں کو بزنس ڈیولپمنٹ گروپ میں شمولیت کے لیے نامزد کیا کہ جو نہایت کسمپرُسی کی زندگی گزار رہے تھے ، ان گھرانوں کی کفالت کے ذمہ دار مرد حضرات محنت مزدوری کی تلاش میں صبح سویرے گھروں سے نکلتے ، پاس قریب کے گاﺅں میں جاتے ، شہرکے بازاروں میں گھومتے ، کوئی عمارت بنتی نظر آتی تو وہاں کھڑے ہوجاتے کہ شاید کوئی کام مل جائے ، سبزی اور فروٹ منڈی میں گاڑیوں پر پیٹیاں لدوا کر کچھ پیسے ضرور مل جاتے تھے۔ لیکن وہ پیسے تو دوپہر کا کھانا ، چائے پانی اور کرائے بھاڑے میں ہی کھپ جاتے تھے ،جیب بلاآخر خالی کی خالی ہی رہتی۔۔۔ غرضیکہ روٹی روزی کی تلاش میں ہر کوشش، ہر جتن کرتے دن گزر جاتا اور پھر شام ڈھلے نامراد گھروں کوواپس لوٹنا پڑتا، مردوں کو خالی ہاتھ واپس آتا دیکھ کر گھر والوں کی امید بھری نگاہوں میں اداسی سی چھا جاتی ، آنکھوں سے آنسو چھلک جاتے ، حوصلے ڈگمگا جاتے، ارادوں کو کمزوری وحشتوںکے بڑھتے احساس کواور قوی کردیتی تھی۔ اس مشکل ترین صورتحال میں گھروں کی خواتین نے آگے بڑھ کر ساتھ نبانے کا فیصلہ کیا۔ ستابی، شریفاں، کوثر، رحیماں اور جنت بی بی نے ٹوکریاں بنانی شروع کیں، تو کپڑے بھی سلائی کیے، کبھی بکریوں، بھینسوں کا دودھ دھوکر اُجرت حاصل کی توکبھی رلّیاں اور کھیس بنا کر، غرضیکہ جس سے جو ہوسکا اس نے وہ کیا۔ لیکن یہ سب کچھ ہرگز ایسا نہیں تھا جو ان خاندانوں کے حالات زندگی میں تبدیلی لا پاتا، ان گھرانوں کے بچوں کو اسکول بھیج پاتا، اچھی غذا، اچھا لباس اور صحتمندانہ زندگی فراہم کر پاتا، لیکن وہ کہتے ہیں نہ کہ صبر کا پھل ہمیشہ میٹھا ہوتا ہے، آزمائشیں پریشانیاں کتنی ہی طویل کیوں نہ ہوں بالآخر ختم ہوجاتی ہیں۔۔۔ اور پھر ہوا بھی ایسا ہی ۔۔۔ سندھ گورنمنٹ کے ساتھ نے وہ کچھ کر دکھایا جو تبدیلی بھی لایا اور خوشحالی بھی۔ بزنس ڈیولپمنٹ گروپس ، پیپلز پاورٹی ریڈیکشن پروگرام ، دیہی خواتین ، اہم ترین سپورٹ ، ٹھٹھہ ، اسٹاف رپورٹر ، 92 نیوز بزنس ڈیولپمنٹ گروپ کی تشکیل ہوئی اور سندھ رورل سپورٹ آرگنائزیشن (سرسو) نے310000 روپے تمام ترضروری کاروائی کی تکمیل کے بعد گروپ کو دے دئیے، پھر گروپ نے پلان کے مطابق 12 بچھڑے 240000 کے خریدے ، ان کے لیے12000 کا باڑا (شیڈ) بنوایا، بچھڑوں کے کھانا ، پانی کے لیے 6000 کے کونڈے لیے گئے اور باڑے کے باہر 10000 کا بورڈ بھی بنوا کر لگوایا گیا تاکہ دیکھنے والی عوام کو اس کاوش کے بارے میں معلومات حاصل ہو سکیں، باقی کی رقم بھی ایسے ہی ضروری کاموں پر صرف ہوئی۔ بچھڑوں کا خریدا جانا ، باڑا بنوانامنزل کی جانب اٹھنے والا پہلا قدم تھا اس سفر میں خوشیوں کے،کامیابیوں کے مزید مقامات بھی آئے، بچھڑے بڑے ہوئے تو تین کو تو4 لاکھ میں بیچ دیا گیا اور اس رقم سے مزید مویشی خرید لیے گئے ،باقی 9 میں سے 6 کوکھیتی باڑی کے کام میں استعمال میں لیا گیا تو آمدنی میں چار گُنا اضافہ ہوگیا، مویشیوں کی افزائشِ نسل بھی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ لے آئی ، پھر ان سے ملنے والا دودھ گھروں میں بھی استعمال ہوا اور فروخت بھی کیا گیا۔۔۔ بس پھر کیا تھا پانچ گھرانوں کی قسمت ایسی بدلی کہ لوگ رشک کرنے لگے !! بزنس ڈیولپمنٹ گروپس ، پیپلز پاورٹی ریڈیکشن پروگرام ، دیہی خواتین ، اہم ترین سپورٹ ، ٹھٹھہ ، اسٹاف رپورٹر ، 92 نیوز یہ سلسہ تھما نہیں ، نہ صرف گاﺅں عارب سولنگی بلکہ ٹھٹھہ کے دوسرے گاﺅں میں بھی مزید بزنس گروپس بنے اور مجموعی خوشحالی کے تصور نے حقیقت کا روپ دھار لیا، آج ڈسٹرکٹ ٹھٹھہ کے خوشحال گھرانے، بزنس ڈیولپمنٹ گروپس کی صورت میں کامیابی و کامرانی کی راہوں پر گامزن ہیں اور حکومت سندھ کی غربت میں کمی کے حوالے سے کی گئی مخلصانہ کوششوںکے تہہ دل سے معترف ہیں۔