برما میں روہنگیا مسلمانوں کے 2600 سے زیادہ گھرجلادیئے گئے

رخائن (92 نیوز) ایک طرف مسلمان پوری دنیا میں عید منا رہے ہیں تو دوسری طرف برما کے مجبور و مقہورظلوم مسلمانوں کو آج بھی تشدد و بربریت کانشانہ بنادیا گیا۔ روہنگیا مسلمانوں کے چھبیس سو سے زیادہ گھرجلادیئے گئے۔ یہ مظلوم افراداپنی داد رسی کیلئےمسلم ممالک اورسربراہان کی راہطرف دیکھ رہے ہیں۔
ایک طرف خوشیاں ہیں تو دوسری طرف غموں کے پہاڑ اور ظلم ایسا کہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔
برما میں پچھلے ایک ہفتے میں 400 سے زیادہ مسلمانوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔اور قتل و بربریت کا یہ بازار ابھی بھی گرم ہے۔
نہتے روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و ستم کا یہ سلسلہ عید الاضحی پر بھی نہیں رکا اور مزید 10 مسلمانوں کو شہید کر دیا گیا۔
روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کی یہ داستان سوچ سے بھی زیادہ کربناک ہے کیونکہ میانمار میں مسلم اکثریتی ریاست رخائن سے مصدقہ اطلاعات حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہے۔حکومت نے صوبے میں صحافیوں کے جانے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پچھلے ایک ہفتے کے دوران برما سے 40 ہزار کے قریب لوگ اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش پہنچے ہیں۔اس تمام صورتحال میں مسلم ممالک اور انسانی حقوق کا ڈھول پیٹنے والے دوسرے ممالک کی خاموشی معنی خیز ہے۔