Saturday, July 27, 2024

برفانی دور کے عظیم الجثہ اونی ہاتھی تازہ پانی کی قلت سے معدوم ہوئے : تحقیق

برفانی دور کے عظیم الجثہ اونی ہاتھی تازہ پانی کی قلت سے معدوم ہوئے : تحقیق
August 3, 2016
لندن (ویب ڈیسک) ہزاروں سال قبل کرہ ارض پر عظیم الجثہ جانوروں کا راج ہوا کرتا تھا۔ سائنسدانوں کو مختلف خطوں سے ملنے والے جانوروں کے فوسلز نے حیران و پریشان کر رکھا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہمارا پیارا سیارہ مختلف ادوار سے گزرا ہے۔ اس دوران اس پر مختلف النوع اور اقسام کے جانداروں کا بسیرا رہا ہے۔ سائنسدانوں نے اپنی ایک حالیہ تحقیق میں ان وجوہات پر روشنی ڈالی ہے کہ برفانی دور کے ہاتھیوں کا آخری قبیلہ کیسے معدوم ہوا۔ Woolly_mammoth3 برفانی دور کے عظیم الجثہ ہاتھیوں کی آخری نسل الاسکا کے دور دراز ساحلوں پر آباد تھی اور یہ ساڑھے پانچ ہزار سال قبل ناپید ہو گئے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ممکنہ طور پر عظیم جسامت کے حامل ان ہاتھیوں کی یہ نسل تازہ پانی کی قلت سے ختم ہوئی۔ اگرچہ اونی ہاتھی (وولی میمتھ) کی معدومیت میں دیگر عوامل مثلاً ماحولیاتی تبدیلی اور شکاری انسان بھی بیان کیے جاتے ہیں مگر حالیہ تحقیق نے تاریخ کے ورق پلٹ دیے ہیں۔ Woolly_mammoth2 تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ برفانی دور کے بعد جب سطح زمین گرم ہوئی تو سمندر جھیلوں کو نگلنے لگے اور ان میں نمکین پانی داخل ہو گیا جس سے تازہ پانی کے ذخائر قلت کا شکار ہو گئے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایک ہاتھی عموماً روزانہ 70 سے 200 لٹر پانی پر گزارا کرتا ہے۔ Woolly_mammoth1 اس دور میں زیادہ بارشوں اور برف کے پگھلاﺅ سے بننے والے پانی نے ان کی زندگی کو استحکام دیے رکھا۔ جھیلوں کے سوکھ جانے اور ماحولیاتی تبدیلیوں نے اس عظیم جسامت کے مالک ہاتھیوں کو روئے زمین سے معدوم کر دیا۔