Friday, September 13, 2024

بدین : سرکاری ہسپتالوں میں لیڈی ڈاکٹرز کی کمی‘ صورتحال سنگین

بدین : سرکاری ہسپتالوں میں لیڈی ڈاکٹرز کی کمی‘ صورتحال سنگین
September 28, 2015
بدین (92نیوز) حکومت سندھ کی جانب سے سندھ کے دیہی علاقوں میں زچہ اور بچہ کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے دعوے جھوٹے ثابت ہو گئے۔ وزیر قانون سندھ کے اپنے ضلع بدین کے سرکاری ہسپتالوں میں خواتین ڈاکٹرز کی کمی نے سنگین صورتحال اختیار کر لی ہے۔ ضلع بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں لیڈی ڈاکٹرز کی مجموعی 164 اسامیوں میں سے 142 اسامیاں خالی پڑی ہیں جبکہ ضلع کی پانچ لاکھ سے زائد شادی شدہ خواتین کیلئے صرف ایک گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر دستیاب ہے۔ وزیر قانون سندھ کے اپنے ضلع بدین کے سرکاری ہسپتالوں میں خواتین ڈاکٹرز کی کمی نے سنگین صورتحال اختیار کر لی ہے۔ ضلع میں خواتین ڈاکٹرز کی 19 گریڈ کی14 اسامیاں ہیں جن پر صرف ایک ڈاکٹر تعینات ہے۔ باقی 13خالی ہیں۔ گریڈ 18 کی 38 اسامیوں میں سے صرف 2پر ڈاکٹرز ہیں بقیہ 36خالی ہیں۔ ضلع کی پانچ لاکھ سے زائد شادی شدہ خواتین کیلئے صرف ایک گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر دستیاب ہے۔ گریڈ 17 کی 40اسامیوں میں سے 10پر ڈاکٹر تعینات ہیں‘ 30خالی ہیں جبکہ اسپیشلسٹ خواتین ڈاکٹرز کی 72اسامیوں میں صرف 9ڈاکٹر ہیں بقیہ 63پر تعیناتی کی ضرورت ہی محسوس نہ کی گئی ہے۔ 92 نیوز کی جانب سے محکمہ صحت بدین سے حاصل کردہ اعداو شمار کے مطابق ضلع بھر میں ڈاکٹر ز کی کمی سے صحت کا شعبہ تباہی کا شکار ہو گیا ہے بالخصوص خواتین مریضوں کے لئے لیڈی ڈاکٹرز کی دستیابی ناممکن ہو گئی ہے۔ اعدادو شمار کے مطابق ضلع بدین میں ایک سول ہسپتال، چار تعلقہ ہسپتال، دیہی صحت مراکز 11، بنیادی صحت مرکز 37، میڈیکل سینٹر 1، ڈسپنسریوں کی تعداد 16ہیں۔ ان سرکاری ہسپتالوں اور صحت مراکز میں لیڈی ڈاکٹرز کی مجموعی اسامیوں کی تعداد 164 ہے جن میں صرف 22لیڈی ڈاکٹرز تعینات ہیں جبکہ لیڈی ڈاکٹرز کی 142 اسامیاں خالی ہیں۔ ضلع بدین میں صحت کی ابتر صورتحال نے سندھ حکومت کی جانب سے دیہی علاقون میں زچہ اور بچہ کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا پول کھول دیا ہے۔