اسلام آباد: (92 نیوز) حکومت نے ایک طرف ٹریکٹر انڈسٹری کو ریلیف دینے کی تیاری کرلی تو دوسری طرف حکومت ٹریکٹرز پر 2 فیصد سیلز ٹیکس بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
سیلز ٹیکس میں اضافے کی بنیادی وجہ ٹریکٹر انڈسٹری کو ریفنڈ کی بر وقت ادائیگی نہ ہونا بتایا جارہا ہے۔
حکومت نے ٹریکٹر انڈسٹری کی سننے کی حامی بھر لی۔ سیلز ٹیکس ریفنڈ کے بنیادی نظام میں تبدیلی کیلئے ٹریکٹر انڈسٹری کو اب بڑا ریلیف ملنے کا امکان مزید روشن ہوگیا۔
دستاویزات کے مطابق حکومت نے ٹریکٹرز پر سیلز ٹیکس ریٹس 10 سے 12، 12 سے 14، 14 سے 16 اور 16 سے 18 فیصد کرنے کی تجویز منظور کرلی ہے۔ فیصلے سے کسانوں کو مختلف کیٹیگریز کے ٹریکٹر کی قیمتوں میں 5 فیصد اضافہ بھگتنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز حکومت ایک سال میں کتنا قرض لے گی؟ تفصیلات منظر عام پر!
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس نظام میں اس سے بڑی تبدیلی کبھی نہیں کی گئی۔ ٹریکٹر انڈسٹری نے اس نظام کی تبدیلی کے حصول کے لیے پروڈکشن بند کرنے کا عندیہ دے رکھا تھا۔
ٹیکس نظام میں تبدیلی کا مطالبہ ریفنڈ کی بر وقت ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے کیا گیا تھا۔ جبکہ انڈسٹری نے متبادل نظام کے طور پر سیلز ٹیکس کی شرحوں میں تبدیلی کی درخواست پہلے سے ہی کر رکھی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ ٹریکٹر انڈسٹری نے ہائی ریٹ سیلز ٹکس لگا کر ریفنڈ کی شق کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ جس پر اصولی طور پر کابینہ کی منظوری کے بعد اس تجویز پر ٹیکنیکل پراسس شروع کردیا گیا تھا۔ مسلسل ٹیکس ریفنڈ روک کر رکھنے کی پالیسی نے ٹریکٹر انڈسٹری کو مشکلات سے دوچار کیئے رکھا تھا۔ یہی نہیں ان پٹ ٹیکس کی واپسی کا نظام زراعت اور مارکیٹ سسٹم کو نقصان پہنچا رہا ہے۔