اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" کو بلاک کرنے کا فیصلہ صرف اور صرف وفاقی حکومت کا ہے۔
صحافیوں سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ہدایت ملنے کے بعد ایکس کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔ اس پلیٹ فارم پر پاکستان میں شکایات کا ایک بڑا حجم دیکھا گیا ہے، اور اس کا کیس فی الحال سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔
انٹرنیٹ بند ہونے کے خدشات کو دور کرتے ہوئے، چیئرمین نے روشنی ڈالی کہ 2023 میں بھارت نے 116 مرتبہ انٹرنیٹ بند کیے، جب کہ پاکستان نے صرف سات واقعات دیکھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ پی ٹی اے انٹرنیٹ کی بندش کی حمایت نہیں کرتا، قومی سلامتی ایک ترجیح بنی ہوئی ہے۔
چیئرمین نے یہ بھی بتایا کہ عاشورہ کے دوران 10 محرم کو بعض علاقوں میں موبائل سروس معطل کردی گئی تھی تاہم مخصوص علاقوں میں مخصوص اوقات میں انٹرنیٹ سروس عارضی طور پر روکی گئی تھی۔
موازنہ کرتے ہوئے، انہوں نے ذکر کیا کہ بنگلہ دیش نے انتخابات کے دوران موبائل سروس بھی معطل کر دی تھی، یہ بتاتے ہوئے کہ ہر ملک کے اپنے منفرد سیکورٹی چیلنجز ہوتے ہیں، اور فیصلے انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ موجودہ سیکیورٹی خدشات کے باعث پنجگور میں موبائل ڈیٹا سروسز فی الحال معطل ہیں۔