Saturday, July 27, 2024

ایون فیلڈ ریفرنس کیس، نوازشریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

ایون فیلڈ ریفرنس کیس، نوازشریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد
March 22, 2018

اسلام آباد ( 92 نیوز) شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی ۔ پیشی کے بعد اجازت ملنے پر نوازشریف عدالت سے روانہ ہو گئے۔ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کا بیان مکمل نہ ہو سکا،سماعت27مارچ تک ملتوی کر دی گئی ۔

احتساب عدالت میں لندن فلیٹس ریفرنس کی سماعت کے دوران واجد ضیا نے بیان میں کہا کہ 12  ملین درہم کی کیش رقم طارق شفیع کی جانب سے  قطری شہزادے کودی گئی، 14 اپریل 1980 والا معاہدہ جعلی اور خود ساختہ ہے ، دو قطری خطوط میں تضاد ہے۔

جے آئی ٹی نے دستیاب ریکارڈ سے نتیجہ اخذ کیا کہ لندن فلیٹس سے قطری خاندان کا کوئی لینا دینا نہیں ، 1999 میں ہونے والی التوفیق سیٹلمنٹ کے مطابق لندن فلیٹس شریف فیملی کی ملکیت میں تھے ، تمام شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ فلیٹس سے متعلق قطری شہزادے کے موقف کی کوئی حیثیت نہیں۔

گواہ واجد ضیا کا کہناتھا کہ یو اے ای سے ملنے والے جوابی خط میں انہوں نے ہالی سٹیل ملز کا ریکارڈ نہ ہونے کا جواب دیا  ،  کوئی ایسا ریکارڈ بھی نہیں ملا جو دبئی نوٹری پبلک سے تصدیق شدہ ہو۔ خواجہ حارث  نے اعتراض کیا کہ گواہ دستاویزات کو دیکھ کر پڑھ رہا ہے جس پر جج نے واجد ضیاء کو دستاویزات پڑھنے سے روک دیا۔

واجد ضیا نے بتایا کہ 14 اپریل 1980 والے معاہدہ جعلی اور خود ساختہ ہے۔ ایم ایل اے جواب کے مطابق اہلی سٹیل ملز کی فروخت کے معاہدے کا کوئی ریکارڈ نہیں۔یو اے ای کے مطابق طارق شفیع معاہدے کی تصدیق کا بھی ریکارڈ نہیں ملا۔ طارق شفیع کی جانب سے جمع کرایا گیا معاہدہ جھوٹ اور جعلی ہے۔ واجد ضیاء کا بیان مکمل نہ ہو سکا اور عدالت نے  کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کردی ۔

سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی  نے کلثوم نوازکی عیادت کیلئے لندن جانے کیلئے نیب ریفرنسز میں7 روز کیلئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تھی ۔ عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست کو مسترد کردیا  ہے۔