ایسے شواہد نہیں ملے جو ظاہر کرے العزیزیہ کوئی اور چلا رہا ہو ، گواہ واجد ضیا
اسلام آباد (92 نیوز) احتساب عدالت میں العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس کی سماعت میں واجد ضیا نے عدالت کو بتایا کہ ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جو ظاہر کرے العزیزیہ حسین نواز کے علاوہ کوئی اور چلا رہا ہو۔
العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی ۔ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جرح پر نیب کے گواہ اور جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی نےعباس شریف کے خاندان کے کسی فرد یا رابعہ شہباز کو طلب نہیں کیا۔ ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس سے ظاہر ہو کہ عباس شریف یا رابعہ شہباز نے العزیزیہ کے منافع سے حصہ لیا ہو۔
واجد ضیا نے کہا کہ تفتیش کے دوران حسین نواز نے کہا دادا بوڑھے تھے اس لئے العزیزیہ کے معاملات وہ خود چلاتے تھے ۔ ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جو ظاہر کرے العزیزیہ حسین نواز کے علاوہ کوئی اور چلا رہا ہو۔ ہل میٹل کے وہ اکیلے مالک تھے۔
گواہ نے کہا کہ نواز شریف کے ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کا براہ راست مالک ہونے کا ثبوت نہیں۔ حسین نواز دراصل نواز شریف کے بے نامی دار ہیں۔ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ کمپنی کے سالانہ منافع کی رقوم نواز شریف کے اکائونٹ میں آئی۔
واجد ضیا نے عدالت کومزید بتایا کہ کسی گواہ نے نہیں کہا کہ نواز شریف نے بیرون ملک قیام کے دوران حسین نواز میاں نواز شریف کے زیر کفالت تھے۔ ایسی کوئی دستاویز نہیں ملی جو ظاہر کرے کہ نواز شریف نے کسی بھی حیثیت میں گلف سٹیل مل کا کاروبار سنبھالا ہو۔
اس کے بعد کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی گئی۔ سوموار کو بھی خواجہ حارث واجد ضیاء پر جرح جاری رکھیں گے۔