Thursday, September 19, 2024

اگرمیرا کوئی وزیرغلط کام کرتا ہے تو چاہتا ہوں وہ بے نقاب ہو،وزیراعظم

اگرمیرا کوئی وزیرغلط کام کرتا ہے تو چاہتا ہوں وہ بے نقاب ہو،وزیراعظم
December 3, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ معلومات وہ شخص چھپاتا ہے جسے کوئی خوف ہوتا ہے، میں چاہتا ہوں کہ ہماری حکومت شفاف ہو، سنسر شپ بری چیز ہے، اگرمیرا کوئی وزیرغلط کام کرتا ہے تو چاہتا ہوں وہ بے نقاب ہو۔ سینئر اینکرز اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ پہلے سو روز میں حکومت کی سمت کا واضح تعین ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اشرافیہ کے نظام کو تبدیل کرکے ایک ایسا نظام دیا ہے جو نچلی سطح پر لوگوں نمائندگی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ نظام جو اعلیٰ طبقے کی حمایت کرتا تھا اب اس میں عوام کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ عمران خان نے کہا کہ تعلیم اور صحت میں اصلاحات کی گئی ہیں اور نادار طبقے کو صحت کی خدمات مفت فراہم کرنے میں صحت کارڈ کی فراہمی کا سلسلہ اہم ثابت ہوگا۔اسی طرح ان لوگوں کو قانونی مدد فراہم کرنے کے لئے قانونی امداد کا ادارہ قائم کیا گیا ہے اور جو لوگ اپنے قانونی مسائل کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے انہیں قانونی امداد فراہم کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کرتار پور راہدری پر وزیر خارجہ کے گوگلی کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ’ یہ فیصلہ ان کی گوگلی نہیں تھی بلکہ سیدھا سادھا فیصلہ تھا، شاہ محمود کا مطلب تھا کہ بھارت میں الیکشن آرہے ہیں، وہ پاکستان کے خلاف نفرت پھیلانے کی کوشش کررہا ہے لیکن ہم نے نفرت پھیلانےکا منصوبہ روکنے کیلئے کرتارپور کوریڈور کھولا ہے لہٰذا نفرت پھیلانے کا منصوبہ ناکام بنانے کو گوگلی کہہ سکتے ہیں لیکن اس کا قطعاً یہ مقصد نہیں کہ ہم نے دھوکا یا ڈبل گیم کیا ہے‘۔ کشمیر کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’ہم مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پرعزم ہیں، اگر دونوں ممالک چاہیں تو یہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پراکسی وار سےکوئی نہیں جیت سکتا اور نہ ہی جنگ کسی مسئلے کا حل ہے، مسئلہ کشمیر کا واحد حل مذاکرات ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے تعاون مانگا ہے۔ آج صبح ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خط موصول ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ماضی میں امریکہ کے ساتھ معذرت خواہانہ موقف اختیار کیا گیا۔ ٹرمپ نے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان  کے کردارکی تعریف کی۔ وزیراعظم نے ڈالر کی قیمت بڑھنے سے متعلق بھی انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی جب ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا تو ان کو علم نہیں تھا اور گزشتہ روز بھی انہیں اس حوالے سے ٹی وی سے پتا چلا، روپے کی قدر اسٹیٹ بینک نے گرائی تھی جو ایک اتھارٹی ہے اور خود یہ کام کرتے ہیں، انہوں نے ہم سے اس حوالے سے نہیں پوچھا لیکن اب ہم میکنزم بنارہے ہیں کہ اسٹیٹ بینک حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر روپے کی قدر نہ گرائے۔ مرغی اور انڈے کے بیان کی وضاحت کرے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں افزائش حیوانات کے شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں او روہ عالمی سطح پر حلال مصنوعات کی صفت میں کھربوں ڈالر کماسکتا ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یو ٹرن لینا اچھی بات ہے ،  مقصد تبدیل نہیں ہوتا مقصد تک پہنچے کے لیے یو ٹرن لیے جاتے ہیں۔ عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور ڈی پی او پاکپتن کے معاملے پر بھی بات کی ، ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی کی بیٹی سے ناروا سلوک ہو تو کیا صوبے کا چیف ایگزیکٹو کسی نے پوچھ نہیں سکتا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر اعظم سواتی قصور وار نکلے تو وہ خود استعفیٰ دیں گے ،،، اس سے پہلے بابر اعوان بھی استعفیٰ دے چکے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن پر جو بھی کرپشن کے چارجز ہے وہ تحریک انصاف کی حکومت کے بنائے ہوئے کیسز نہیں ،،، یہ کہتے ہیں کہ اگر ان کی بات مان  لیں تو سب ٹھیک ورنہ جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف جس پر مقدمات ہیں اسے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین لگانے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے ،،، جو جمہوریت کیے بہت بڑا مذاق ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ گستاخانہ خاکوں پر ہالینڈ کے سفیر کو بلایا لیکن تحریک لبیک والے اسلام آبادپہنچ رہے تھے۔ کبھی مجھے یہودی لابی کا حصہ بناتے ہیں اور کبھی فتوے جاری کرتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی فوج پی ٹی آئی کے منشورکےساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے نے کہا کہ ہمارا منشور ہے کہ پڑوسی ممالک سے تعلقات بہتر ہوں، جرمنی اور فرانس کے درمیان تجارتی تعلقات اب ایسے ہیں کہ وہ جنگ کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بطور وزیراعظم خارجہ امور سمیت تمام فیصلے وہ خود لیتے ہیں، کوئی ایک فیصلہ ایسا نہیں جو ان کا نہ ہو اور کوئی ایک فیصلہ ایسا نہیں جس کے پیچھے فوج نہ کھڑی ہو، فوج جمہوری حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت الزام نہیں لگاتی ثبوتوں کی بنیاد پر جیل میں ڈالتی ہے، پاکستانیوں سے متعلق معلومات حاصل کرنے کیلئے 26 ممالک کےساتھ معاہدوں پردستخط کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26 ممالک سے اب تک جوڈیٹا آیا ہے اس کے مطابق پاکستانیوں کے 11 ارب ڈالرز بینکوں میں پڑے ہیں۔ عمران خان نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ پاکستانیوں کو یقین دلاتا ہوں آنے والے دنوں میں ملک میں ڈالرز کی کمی نہیں ہوگی۔