Tuesday, April 30, 2024

اپوزیشن کے 15 سینیٹرز کی جانب سے سنجرانی کی حمایت کا امکان

اپوزیشن کے 15 سینیٹرز کی جانب سے سنجرانی کی حمایت کا امکان
July 25, 2019
لاہور (روزنامہ 92 نیوز)سینٹ الیکشن میں جوڑ توڑ عروج پر ، ن لیگ کے دو سینیٹرز کی حکومتی ظہرانے میں شرکت کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے ’’ سینیٹرز بچاؤ اور نمبر پورے کرو‘‘ پر کام شروع کر دیا۔ ن لیگ کی اعلیٰ قیادت نے بھی اپنے سینیٹرز کی نگرانی پر جن اہم ذمہ داران کی ڈیوٹی لگا رکھی تھی  ان کے ساتھ بھی ناراضگی کا اظہار کیا گیا  ۔  مزید ن لیگ کے کتنے سینیٹرز صادق سنجرانی کے حق میں جا سکتے ہیں، ن لیگ نے اس پر کام شروع کر دیا۔

اپوزیشن اتحاد میں دراڑیں

ذرائع نے بتایا چیئر مین اور ڈپٹی چیئر مین سینٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اپوزیشن اتحاد میں دراڑیں پڑنا شروع ہو گئی ہیں، ن لیگ کے دو سینٹرز کلثوم بی بی اور دلاور خان کی حکومتی عشائیہ میں جانے کے بعد ن لیگ کے مزید 8 سینیٹرز کے پارٹی فیصلے کے خلاف ووٹ دینے کے حوالے سے بھی شنید ہے ۔ ذرائع کے مطابق دیگر اپوزیشن جماعتوں نے نہ صرف ن لیگ کی قیادت کے ساتھ اس پر سخت احتجاج کیا ہے بلکہ انہیں واضح طور پر کہا ہے کہ اگر ان کے سینیٹرز ان کے کنٹرول میں نہیں تو پہلے ہی بتا دیا جائے ، اگر موقع پر دھو کہ ہوا تو اس سے اپوزیشن کا اتحاد ختم ہو جائے گا۔

مریم نواز بھی خفا

ذرائع کے مطابق مریم نواز اس پر سخت نالاں ہیں اور ن لیگ نے فیصلہ کیا ہے کہ آ ئندہ 48 گھنٹے میں اپنے سینیٹرز کا دوبارہ اجلاس بلا کر ان سے حلف بھی لیا جائے اور ہر سینیٹر پر دو دو ارکان اسمبلی کی ڈیوٹی بھی لگائی جائے ۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے کئی سینیٹرز بھی حکومتی رابطے میں آ چکے ہیں ۔ذرائع کے مطابق چار تو ایسے اپوزیشن جماعتوں کے سینیٹرز ہیں جنہوں نے یہ حامی بھر لی ہے کہ وہ اجلاس کے موقع پر غیر حاضر ہو ں گے ۔ ذرائع کے مطابق آ ئندہ 48 گھنٹوں میں 14 سے 15 اپوزیشن کے سینیٹرز صادق سنجرانی کے حق میں جا سکتے ہیں اور بہت سے سینیٹرز کے نام اور ان کے وعدوں کو خفیہ رائے شماری تک خفیہ رکھا جائے گا جبکہ چار سینیٹرز آ ئندہ ایک اور ظہرانے میں شرکت کر کے سامنے آ سکتے ہیں ۔