اسلام آباد: (ویب ڈیسک) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی تجویز کے بعد 16 نومبر سے پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔
آئی ایم ایف نے پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) لگانے اور پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) کو 60 روپے سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز دی ہے۔
ذرائع کے مطابق اگر حکومت ان سفارشات سے اتفاق کرتی ہے تو 16 نومبر سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ دیکھا جاسکتا ہے جس سے پہلے ہی مہنگائی سے دوچار صارفین پر مزید بوجھ پڑے گا۔
یہ متوقع اضافہ آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ لازمی اصلاحات کے درمیان ایندھن کی قیمتوں میں لگاتار دوسری پندرہ روزہ ایڈجسٹمنٹ کو نشان زد کرے گا۔
پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی موجودہ قیمتیں:
اکتوبر میں گزشتہ اضافے کے بعد سے پیٹرول کی قیمتوں میں 1.35 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہوا تھا، جس سے نئی قیمت 248.38 روپے فی لیٹر ہوگئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: عوام کیلئے بڑا ریلیف: فی یونٹ بجلی 26 روپے سستی؟
بات کی جائے ہائی اسپیڈ ڈیزل میں 3.85 روپے کا زیادہ نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جس کی قیمت اب 255.14 روپے فی لیٹر ہے۔
یہ ایڈجسٹمنٹ تیل کی بین الاقوامی قیمتوں اور حکومت کے مالی اہداف کے مطابق کرنے کے لیے لاگو کی گئیں۔
فی الحال، پیٹرولیم مصنوعات جی ایس ٹی سے مستثنیٰ ہیں، جبکہ پی ڈی ایل 60 روپے فی لیٹر ہے۔
تاہم، اگر نئے ٹیکس اقدامات متعارف کرائے جاتے ہیں تو، ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کی توقع ہے، جس سے ٹرانسپورٹ کے اخراجات متاثر ہوں گے اور ممکنہ طور پر مختلف شعبوں میں افراط زر پر اثر پڑے گا۔
آئی ایم ایف کے ساتھ حکومت کے مذاکرات پاکستان کی کمزور معیشت کو مستحکم کرنے کی کوششوں کے درمیان ہیں۔ آئی ایم ایف کی جانب سے ایندھن پر عائد محصولات اور جی ایس ٹی کے ذریعے آمدنی بڑھانے کا مطالبہ مالی خسارے کو کم کرنے کے لیے ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔