انگلینڈ کے 25سالہ نوجوان نے تھری ڈی پرنٹر ٹیکنالوجی سے مصنوعی ہاتھ بنا لیا

لندن (ویب ڈیسک) برطانیہ کے 25سالہ نوجوان جوئل گبرڈ نے تھری ڈی پرنٹر ٹیکنالوجی کے ذریعے مصنوعی ہاتھ بنا کر جیمز ڈائسن ایوارڈ جیت لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جوئل گبرڈ نے کہا ہے کہ وہ دو دن سے بھی کم وقت میں ایک معذور کا ہاتھ تھری ڈی کے ذریعے سکین کر کے اسے دوبارہ بنا کے لگا سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ عام طور پر اس طرح کی چیزیں حاصل کرنے کےلئے دو ہفتے یا مہینہ لگتا ہے۔ جوئل گبرڈ نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ وہ مصنوعی ہاتھ کی اگلے سال سے فروخت شروع کر دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ آلہ ابتدائی طور پر 2ہزار پاﺅنڈ میں دستیاب ہو گا جس میں اس کی فٹنگ بھی شامل ہو گی۔