ڈیرہ غازی خان ( 92 نیوز ) گزشتہ روز ڈیرہ غازی خان میں بے گناہی ثابت کرنے کے لئے دہکتے انگاروں پر چلنے والے نوجوان کا وڈیروں نے جینا دو بھر کر دیا ، گل زمان کا کہنا ہے کہ قانونی کارروائی کے بجائے الٹااسے ہی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
ڈیرہ غازی خان میں پنچایت کی طرف سے نوجوان کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا گیا ، نوجوان کو انگاروں پر چلا کر بھی تسلی نہ ہوئی تو وڈیروں نے دھمکیاں دینی شروع کردیں، واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد بھی انتظامیہ نہ جاگی ، ذمہ داروں کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہوسکی۔
متاثرہ نوجوان گل زمان کا کہنا ہے کہ وڈیرے اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں ، گاؤں کو بلوچستان کاسرحدی علاقہ کہنے والے نااہلی چھپانا چاہتے ہیں ، اسے پنجاب کے علاقے میں آگ پر چلایا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے علاقے بارتھی سے ملحقہ گاؤں کھرڑ بزدار کے گل زمان پر بندوق چوری کا الزام تھا، وڈیروں نے اپنی عدالت لگائی اور بیگناہی ثابت کرنے کےلیے نوجوان کو دہکتے انگاروں پر چلایاگیا۔
علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ جدید دور میں بھی پرانا پنچایتی نظام لوگوں کی قسمت کے فیصلے کررہا ہے۔
ادھروزیراعلیٰ نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا،ترجمان وزیراعلیٰ آفس کا کہنا ہے کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن اور آر پی او سے رپورٹ طلب کرلی گئی، کہا جو بھی ذمہ دار ہوا قانون حرکت میں آئے گا۔