Friday, September 13, 2024

انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم ، پی ٹی آئی اسٹیٹس کو اور موروثیت سے شکست کھا گئی

انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم ، پی ٹی آئی  اسٹیٹس کو اور موروثیت سے شکست کھا گئی
June 11, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز) تبدیلی اور موروثی سیاست کے خلاف نعرے لگانے والی پاکستان تحریک انصاف خود انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم میں  اسٹیٹس کو اور موروثیت سے شکست کھا گئی ۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب  سے 100سےزائدٹکٹ دوسری جماعتوں سےآنےوالے امیدواروں کو دے دیئے گئے ، پرانے کارکن ترستے رہے،سیاسی گھرانوں پر ٹکٹوں کی بارش کر دی گئی اور یوں  تحریک انصاف اسٹیٹس کو اور موروثیت سے شکست کھا گئی۔ پاکستان تحریک انصاف کے دیرینہ اور نظریاتی رہنما علی محمد خان ، خان بہادر، امین اسلم ، بیرسٹر حامد خان ، چوہدری امیر حسین اور فیصل واوڈا ٹکٹ سے محروم رہ گئے جبکہ پی پی اور ن لیگ سے آئے رہنما ٹکٹ لے اڑے  ۔ پاکستان تحریک انصاف میں تبدیلی آگئی جس کے بعد پیپلزپارٹی سے آئے ندیم افضل چن ، نواب شیرو سیر ، راجہ ریاض  ، صمصام بخاری  ، فردوس عاشق اعوان  ، نور عالم خان کو پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکنوں پر ترجیح دیتے ہوئے ٹکٹ جاری کر دیئے گئے ۔ صرف یہی نہیں بلکہ  پاکستان مسلم لیگ ن سے چند ماہ تحریک انصاف میں شرکت کرنیوالے نثار جٹ ، غلام بی بی بھروانہ ، بلاول احمد ورک ، رضا حیات ہراج ، خسرو بختیار ، طاہر اقبال چوہدری  ، رانا قاسم نون ، فاطمہ طاہر چیمہ ، لیاقت جتوئی ، عمر ایوب خان  ، سردار نصراللہ دریشک  اور سردار ذوالفقار کھوسہ کو  بھی تحریک انصاف نے نظریاتی کارکنوں پر فوقیت دیتے ہوئے ٹکٹوں سے نوازا۔ فیصل آباد میں بیک وقت شیر علی گروپ اور رانا ثنا اللہ گروپ کا مقابلے کرنیوالے  تحریک انصاف کے کارکنوں کو یکسرنظر انداز کیا اور  ٹکٹ  عائشہ نذیر جٹ ، میاں عبدالرشید ، رانا نذیر احمد ،ڈاکٹر افضل ڈھانڈلہ ، باسط بخاری اور جعفر لغاری دیئے گئے ۔  دوسری طرف صرف  چھ خواتین کو ٹکٹ ملے ۔ دھرنوں  جلسوں میں اپنا کام کاج چھوڑ کر  نئے پاکستان کی بنیاد رکھنے کیلئے کوشاں  علی محمد خان ، خان بہادر، امین اسلم ، بیرسٹر حامد خان ، چوہدری امیر حسین اور فیصل واوڈا جیسے رہنماؤں کو نظر انداز کیا گیا تو  ملک کے کئی شہروں سے کارکن اور رہنما بنی گالہ پہنچے اورٹکٹوں کی غیر منصفانہ تقسیم پر پھٹ پڑے  ۔ مسلم لیگ ن  کیلئے قلعہ کی حیثیت رکھنے والے گوجرانوالہ میں پانچ سال تک  پی ٹی آئی کو زندہ رکھنے والے کارکن جب نظرانداز ہوئے اور ٹکٹیں  دوسروں کو دی گئیں تو کارکنوں نے احتجاج کا انوکھا طریقہ اپنایا اور مرغا بنے اور لوٹے بھی اپنے اوپر سجائے ۔ فیصل آبادی رہنما اور کارکن بھی ناراض  نظر آئے جبکہ راجہ نادر پرویز نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس داغ دی ، علی سرفراز نے کہا کہ دھرنے میں مرغیاں ہم نے کھلائیں،ٹکٹ کسی اور کو مل گیا ۔