شنگھائی (ویب ڈیسک) چین کے پہلے قومی جینیاتی بنک نے جنوبی شہر شین ژین میں کام شروع کر دیا ہے۔ چین میں قائم کیا گیا جین بنک‘ امریکہ، یورپی یونین اور جاپان کے بعددنیا کا چوتھا جینیاتی بنک ہے۔ تفصیلات کے مطابق جینیاتی بنک کا افتتاح آج جمعرات کو کیا گیا جس کے قیام کے مقاصد میں جین کا تحفظ، مطالعہ اور اچھے جینیاتی وسائل سے استفادہ ہے۔
جین بنک دوہزار گیارہ میں بیجنگ کے مطالعہ جینوم انسٹیٹیوٹ کے تعاون سے قیمتی جینیاتی وسائل کے تحفظ ، جین پر تحقیق اوراستعمال کیلئے قائم کیا گیا تھا جس سے نہ صرف ملک کی جینیاتی معلومات کا تحفظ ہوگا بلکہ جنیٹک صنعت کے علاوہ امراض کی تشخیص و علاج میں بھی مدد ملے گی۔
قومی جین پول جانوروں اور پودوں کی جینیاتی معلومات اور حیاتیاتی نمونوں کے ڈیٹابیس‘ ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور جین ایڈیٹنگ پلیٹ فارم پر مشتمل ہے۔ جین بنک کے صدر وانگ جیانگ نے کہا مستقبل میں حیاتیاتی سائنسز کی ترقی اور فروغ کیلئے آج کے دور میں جین بنک انتہائی اہم اور ایک قومی خزانے کی حیثیت رکھتا ہے۔