امت مسلمہ اور پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کی آج آٹھویں برسی منائی جارہی ہے

اسلام آباد(92نیوز)امت مسلمہ اور پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بینظیر بھٹو کی آٹھویں برسی آج 27 دسمبر کو منائی جا رہی ہے ۔
تفصیلات کےمطابق بینظیر بھٹو نے ابتدائی تعلیم سے لے کر سیاست تک کے سفر میں بہت سے نشیب فراز دیکھےبینظیر بھٹو کی ذوالفقار علی بھٹو کی لاڈلی سابق وزیراعظم بےنظیربھٹو 12 جون 1953 میں پیدا ہوئیں بے نظیر بھٹو نے آکسفورد یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔ برطانیہ سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد جون 1977ء میں وطن واپس آئیں پاکستان پہنچنے کے دو ہفتے بعد ہی ان کے والد کی حکومت کا تختہ الٹ کر ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دے دی گئی 1987ء میں وہ آصف علی زرداری سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئیں۔ اور بے نظیر بھٹو نے دو دسمبر ١٩٨٨ء کو ٣٥ سال کی عمر میں ملک اور
اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیرِاعظم کے طور پر حلف اٹھایا۔20 ماہ بعد اگست 1990 میں صدر اسحاق خان نے بے نظیر کی حکومت کو برطرف کر دیا 2 اکتوبر 1993 میں عام انتخابات میں پیپلز پارٹی اور اس کی حلیف جماعتیں معمولی اکثریت سے کامیاب ہوئیں اور بے نظیر ایک مرتبہ پھر وزیرِاعظم بن گئیں لیکن اس بار پیپلز پارٹی کے اپنے ہی صدر فاروق
لغاری نے بے نظیر کی حکومت کو برطرف کر دیا 27 دسمبر 2007 کو جب بے نظیر لیاقت با غ میں عوامی جلسے سے
خطاب کرنے کے بعد اپنی گاڑی میں بیٹھ کر اسلام آباد آرہی تھیں کہ ایک نامعلوم شخص نے ان پر فائرنگ کر دی۔ راولپنڈی جنرل ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے بے نظیر بھٹو جاں بحق ہو گئیں اور یوں سیاسی جدوجہد کا ایک عظیم باب اختتام پزیر ہو گیا۔