Saturday, July 27, 2024

الیکشن دو ہزار اٹھارہ میں رہنماؤں کے حاصل کردہ ووٹوں میں واضح فرق

الیکشن دو ہزار اٹھارہ میں رہنماؤں کے حاصل کردہ ووٹوں میں واضح فرق
July 27, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) الیکشن دو ہزار اٹھارہ میں بڑے بڑے  برج الٹے بھی اور کامیاب بھی ہوئے ۔ جیتنے والے اور ہارنے والے اہم رہنماؤں  میں سے کئی نے دو ہزار تیرہ میں بھی قسمت آزمائی کی اور دو ہزار اٹھارہ میں بھی۔ تاہم حاصل کردہ ووٹوں کی تعداد میں خاصا فرق سامنے آیا ہے۔ ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے الیکشن دو ہزار اٹھارہ میں این اے ایک سو بتیس سے الیکشن لڑا اور  چوراسی ہزار تین سو باسٹھ  ووٹ لے کر کامیابی سمیٹی ۔  شہباز شریف نے دو ہزار تیرہ میں ترانوے ہزار چار سو چھتیس ووٹ حاصل کئے تھے ۔ خواجہ سعد رفیق  نے دو ہزار اٹھارہ میں تراسی ہزار چھ سو تینتیس ووٹ حاصل کئے جبکہ دو ہزار تیرہ خواجہ سعد رفیق نے ایک لاکھ تئیس ہزار چورانواے ووٹ حاصل کئے تھے ۔ عمران خان نے لاہور  کے حلقہ این اے ایک سو اکتیس سے چوراسی ہزار تین سو تیرہ ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل  کی جبکہ  دو ہزار تیرہ میں پشاور ون سے نوے ہزار چار سو چونتیس ووٹ حاصل کئے تھے۔ ن لیگ کے خواجہ آصف  نے دو ہزار اٹھارہ میں این اے تہتر سے ایک لاکھ سولہ ہزار نو سو ستاون ووٹ حاصل کئے جبکہ دو ہزار تیرہ میں بانوے ہزار آٹھ سو تیرہ ووٹ حاصل کئے تھے ۔ مولانا فضل الرحمن نے دو ہزار اٹھارہ کا الیکشن دو حلقوں این اے اڑتیس اور این اے انتالیس سے لڑا اور ہار گئے ۔ انہیں ووٹ ملے پینتالیس ہزار چار سو ستاون  جبکہ دو ہزار تیرہ میں مولانا فضل الرحمن این اے چوبیس سے اکانوے ہزار آٹھ سو چونتیس ووٹ لے کر کامیابی سمیٹی تھی۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے دو ہزار اٹھارہ کے الیکشن میں ایک لاکھ پچپن ہزار ستاون جبکہ دو ہزار تیرہ میں باون ہزار تین سو اکیس ووٹ حاصل کئے تھے ۔ جماعت اسلامی کے سراج الحق نے دو ہزار اٹھارہ میں این ے این سے سات سے الیکشن لڑا اور  چھیالیس ہزار چالیس ووٹ حاصل کئے جبکہ دو ہزار تیرہ میں صوبائی اسمبلی کی نشست پر الیکشن  مین حصہ لیا اور تئیس ہزار تیس ووٹ لے کر کامیابی سمیٹی۔