اقلیتوں پر مظالم‘ بھارتی شاعر اشوک واجپائی نے ایوارڈ حکومت کے منہ پر دے مارا
ممبئی (ویب ڈیسک) مودی حکومت میں اقلیتوں کی زندگی اجیرن بنائے جانے اور مسلمانوں کے قتل عام کی سازشوں پر بھارتی ادیبوں نے احتجاجی مہم شروع کر دی۔ جواہر لال نہرو کی پوتی انگلش فکشن رائٹر نیانترا سہگل کے بعد معروف شاعر اشوک واجپائی نے بھی ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ واپس کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق بی جے پی اور مودی کی حکومت نے بھارت کی زمین اقلیتوں کے لئے جہنم میں تبدیل کر دی ہے۔ گجرات کے قتل عام کا مجرم مودی ایک بار پھر ہندوستان میں مسلمانوں کے قتل عام کی سازشیں کر رہا ہے جس پر باشعور بھارتی سراپا احتجاج ہیں۔
اس احتجاج میں بھارتی ادیب بھی شامل ہو گئے ہیں۔ بھارت کے تحریک آزادی کے ہیرو جواہر لال نہرو کی پوتی نیانترا سہگل نے منگل کو اس احتجاج کا آغاز ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ واپس کرکے کیا۔ ان کے بعد معروف شاعر اشوک واجپائی بھی اس احتجاج میں شامل ہو گئے ہیں۔
اشوک واجپائی نے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ معصوم قتل ہو رہے ہیں۔ مودی کے وزیر انتہا پسندوں کو اشتعال دلا رہے ہیں اور مودی خاموش ہے۔ اس طرح مودی بھی جرم میں برابر کا شریک ہے۔
ایک مسلمان کو گائے کے گوشت کے شبہ پر بے رحمی سے قتل کیا گیا‘ مودی نے مذمت تک نہ کی‘ تین ادیب قتل ہو چکے۔ ان کے قاتل گرفتار کرنے میں حکومت کو دلچسپی نہیں‘ مودی حکومت نے معاشرے سے رواداری کا خاتمہ کر دیا ہے۔