Thursday, September 19, 2024

افغانستان میں طالبان کا کرارا جواب، امریکا پریشان، مذاکرات کا عمل جلد شروع نہ ہوا تو حالات خراب ہو سکتے ہیں: جان کربی

افغانستان میں طالبان کا کرارا جواب، امریکا پریشان، مذاکرات کا عمل جلد شروع نہ ہوا تو حالات خراب ہو سکتے ہیں: جان کربی
March 8, 2016
واشنگٹن (ویب ڈیسک) افغانستان میں طالبان کے کرارے جواب نے امریکا کو پریشان کر دیا۔ امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے، اگر افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عمل جلد ازجلد شروع نہ ہوا تو آنے والے موسم بہار اور پھر موسم گرما میں حالات کافی خراب ہو سکتے ہیں۔ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات آئندہ ماہ متوقع تھے تاہم افغان طالبان نے چند روز قبل کہا تھا کہ جب تک ملک سے غیرملکی افواج کا انخلا نہیں ہو گا تب تک حکومت سے امن مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔ پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے بھی حال ہی میں دورۂ امریکا کے دوران کہا تھا کہ اس بار اگر بات چیت کامیاب نہیں ہوتی تو موسم گرما میں تشدد میں خاصا اضافہ ہو سکتا ہے۔ جان کربی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا اس معاملے میں ایک ہی رائے رکھتے ہیں۔ جان کربی کا کہنا ہے اگر معاہدے کی کوشش ناكام رہتی ہے اور طالبان بات چیت کے لیے رضامند نہیں ہوتے تو ہمیں اور افغان فوج کو آنے والے مہینوں میں تشدد میں تیزی کے لیے تیار رہنا ہو گا۔ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ماضی میں مذاکرات ہو چکے ہیں لیکن براہ راست مذاکرات کا سلسلہ گذشتہ سال سے رکا ہوا ہے۔ گذشتہ ماہ کابل میں ہونے والے چہار فریقی مذاکرات جن میں امریکہ، چین، افغانستان اور پاکستان کے نمائندے شامل تھے اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان جلد سے جلد براہ راست بات چیت کا عمل شروع کیا جانا چاہیے۔