لاہور: (92 نیوز) پنجاب کے پارکوں میں اسموگ کے باعث عوام کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
پنجاب حکومت نے اسموگ کے خطرناک بحران کے درمیان پارکوں، چڑیا گھروں، عجائب گھروں اور کھیلوں کی سہولیات میں عوام کے داخلے پر عارضی پابندی کا اعلان کیا ہے۔
محکمہ تحفظ ماحولیات کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ پابندی 17 نومبر تک نافذ العمل رہے گی۔
اسموگ کے باعث پنجاب کے پارکوں پر پابندی کا اطلاق گوجرانوالہ، لاہور، ملتان اور فیصل آباد سمیت بڑے ڈویژنوں میں ہوتا ہے۔
حکام نے یہ اقدامات خطے میں ہوا کے معیار کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے درمیان صحت عامہ کے تحفظ کے لیے نافذ کیے ہیں۔
احکامات کی خلاف ورزی کی کوشش کرنے والوں کو تعزیرات پاکستان کی دفعہ 188 کے تحت سزا دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سموگ: پنجاب کے مختلف اضلاع میں تعلیمی ادارے بند !
مزید برآں، حکومت نے صوبے بھر کے سکولوں میں تمام سرگرمیاں فوری طور پر معطل کرنے کا حکم بھی دیا ہے، جس کے بعد صوبے بھر کے اہم ڈویژنوں میں ہائیر سیکنڈری سطح تک کے تمام سکولوں کو خطرناک اسموگ کی سطح کی وجہ سے بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
جن سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں والدین اور اساتذہ کی ملاقاتیں، اسکول کے دورے، کھیلوں کی سرگرمیاں اور اسکول کے دیگر اجتماعات یا کیمپس میں ہونے والے واقعات شامل ہیں۔
صوبائی دارالحکومت میں ایئر کوالٹی انڈیکس آج (جمعہ) سب سے زیادہ آلودہ شہروں کی ریئل ٹائم فہرست میں 860 تک پہنچ گیا، جو بعد میں دوپہر 1 بجے تک کم ہو کر 569 ہو گیا لیکن خطرناک زون میں ہی رہا۔
پنجاب کے دارالحکومت میں اسموگ کی بڑھتی ہوئی سطح سے زندگی بدستور متاثر ہے، ہوا کا معیار صحت مند سطح سے اوپر منڈلا رہا ہے۔