ویب ڈیسک: اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کو حملہ کرنے کی صورت میں جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حسن نصراللہ کا قتل خطے میں طاقت کا توازن بدلنے کے لیے ضروری تھا، حسن نصراللہ اور ان کے ساتھی اسرائیل کو تباہ کرنا چاہتے تھے، بے شمار اسرائیلیوں اور سیکڑوں امریکی شہریوں کے قاتل حسن نصراللہ سے بدلہ لے لیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ جو آپ کو مارنے کھڑا ہو،پہل کرکے اسے مار دینا چاہیے، مشرق وسطیٰ کے پورے خطے نے اسرائیل کی طاقت تسلیم کرلی۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ایران خبردار رہے، اسرائیل پر حملہ کیا تو فیصلہ کن جواب دیا جائےگا۔
دوسری جانب لبنان بارڈر پر اسرائیلی فوج کی نقل و حرکت بھی دیکھی گئی، اس حوالے سے عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ یہ نقل وحرکت زمینی کارروائی کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ لبنان پر اسرائیل کے حملے جاری ہیں، ہفتے کے روز حملوں میں 33 افراد شہید اور 195 زخمی ہوگئے، اسرائیلی حملوں سے تقریباً 10 لاکھ لبنانی بے گھر بھی ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ جمعہ کے روز لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ شہید ہوگئے تھے۔
علاوہ ازیں سربراہ حزب اللہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ایران یا مشرق وسطیٰ میں کوئی بھی ہمارے لمبے ہاتھوں کی پہنچ سے دور نہیں۔
نیتن یاہو نے کہا کہ میں نے حسن نصراللہ کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا کیونکہ حزب اللہ کے سربراہ کا خاتمہ اسرائیل کے شمالی باشندوں کی محفوظ واپسی کیلئے ضروری تھا، ہم نے لاتعداد اسرائیلیوں، درجنوں امریکی اور فرانسیسی شہریوں کے قاتل کے ساتھ حساب چکتا کردیا۔
خیال رہے کہ ہفتے کو حزب اللہ نے سربراہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے یہ اعلان کیا تھا کہ اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رہے گی، غزہ اور فلسطین کی حمایت، لبنان کے دفاع کیلئے اپنا جہاد جاری رکھیں گے۔