اساتذہ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے
لاہور (92نیوز) دنیابھرکی طرح پاکستان میں بھی آج اساتذہ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ نونہالان وطن کی تربیت کے ذمہ داران خودبدترین مسائل کاشکارہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت مزدوروں کو بنیادی حقوق کی فراہمی اور ان کی زندگی میں خوشحالی لانے کی دعویدار ہے جس کے لیے ان کی کم از کم اجرت تیرہ ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔
شہر میں جگہ جگہ دیہاڑی پر کام کرنے والے مزدوروں کا کہنا ہے کہ کبھی دن کا پانچ سو تو کبھی سات سو بھی کما لیتے ہیں۔ یوں ان کی ماہانہ اجرت پندرہ سے اٹھارہ ہزار تک ہے۔ بدقسمتی سے قوم کے محسنوں کی تنخواہ مزدور سے بھی کم ہے۔ عارضی بھرتی ہونے والے اساتذہ پانچ سے سات ہزار روپے تنخواہ میں اس مہنگائی کے دور میں گھر کا چولہا کس طرح جلائیں گے۔
اس پر نوکری بھی ایسی کہ کسی وقت بھی رخصت پر بھیجا جا سکتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ حکومت پنجاب یا تو اساتذہ سے زیادہ مزدور کی اہمیت کو تسلیم کرتی ہے یا پھر تعلیم حکومت کی ترجیحات میں سرے سے شامل ہی نہیں۔