ارجنٹائن سے کرہ ارض کے سب سے بڑے ڈائنو سار کی باقیات دریافت

بیونس آئرس (ویب ڈیسک) ارجنٹائن کے سائنسدانوں نے ڈائنو سار کی ایک نئی قسم دریافت کی ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اب تک کرہ ارض پر سب سے بڑا جانور ہو سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ارجنٹائن کے محققین کی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر برنارڈو گونزالز ریگا کا کہنا ہے کہ نئے ڈائنو سار کو ”نوتو کلوسس گونزالیس پریہاسی“ کا نام دیا گیا ہے۔ سائنسدانوں نے اپنی دریافت کے بارے میں حال ہی میں رپورٹ شائع کی ہے جس میں ڈائنو سار کی شکل و شباہت کے حوالے سے تصاویر بھی شامل ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈائنو سار کی تصاویر دریافت ہونے والے ڈھانچے کو بنیاد بنا کر بنائی گئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈائنو سار کے پچھلے حصے کی ہڈیاں ، دم ، ٹخنے‘ پاو¿ں اور پیروں کی ہڈیاں مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
گونزالیز کا کہنا ہے کہ سائنسی اندازے سے کہا جا سکتا ہے کہ اس کا وزن ساٹھ ٹن‘ لمبائی اٹھائیس سے تیس میٹر تک ہو سکتی ہے جبکہ اس کا قد سات سے آٹھ میٹر ہو سکتا ہے جس کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ اس کا منہ تیرہ سے چودہ میٹر بلندی تک جا سکتا تھا۔
اس کے فوسل جنوبی صوبے مینڈوزا میں کھدائی کے دوران دریافت ہوئے ہیں جبکہ اس کی ٹانگوں کی ہڈیاں کسی درخت کے تنے کی مانند ہیں۔


