کلبل(ویب ڈیسک)پاک فوج کے آپریشن ضرب عضب کے بعد طالبان دھڑوں کو اپنی بقا کی فکر لگ گئی،مضبوط ٹھکانے کھونے والے طالبان گروپوں نے باہم اتحاد کی کوششیں شروع کردیں،افغان میڈیا کے مطابق منگل باغ اور عمر خالد خراسانی نے اپنے گروپ کالعدم تحریک طالبان میں ضم کردیے۔
افغان میڈیا کے مطابق پاک فوج کے آپریشن ضرب عضب نے طالبان کی کمر توڑ دی ہےاس صورتحال میں طالبان گروپوں نے اختلافات بھول کر اتحاد کی کوششیں تیز کر دی ہیں منگل باغ کے لشکر اسلام اور عمر خالد خراسانی کی جماعت الاحرار کالعدم تحریک طالبان میں ضم ہو گئی ہیں۔
نئے اتحاد کے سربراہ کا اعلان ابھی باقی ہے ،کالعدم تحریک طالبان اب حرکت الجہاد الاسلامی قاری سیف اللہ اخترگروپ تحریک نفاذ شریعت محمدی تحریک طالبان پنجاب اسلامک موومنٹ آف ازبکستان اور کچھ چیچن اور جرمن ترک گروپوں سےتعلقات بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان اب افرادی قوت کے لحاظ سے بھی کمزور ہوئی ہےاوراس وقت اس دھڑے میں پانچ سے سات ہزار جنگجو رہ گئے ہیں۔
جبکہ حکیم اللہ محسود کی قیادت میں پچیس سے تیس ہزار جنگجو شامل تھےالقاعدہ طالبان دھڑوں کے اتحاد کیلئے ثالث کا کردار ادا کر رہی ہے۔
افغان میڈیا کی رپورٹ کے مطابق آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں کالعدم تحریک طالبان اور اس کے اتحادی دھڑے بڑی کارروائی کرنے کے قابل نہیں رہے صرف میڈیا میں مختلف دعوے کرکے زندہ رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔