Thursday, September 19, 2024

آسٹریلیا کے سائنسدان مصنوعی گردے بنانے میں کامیاب ہو گئے

آسٹریلیا کے سائنسدان مصنوعی گردے بنانے میں کامیاب ہو گئے
October 10, 2015
سڈنی (ویب ڈیسک) آسٹریلیا میں سائنسدان سٹیم سیلز کا استعمال کرتے ہوئے لیبارٹری میں انسانی گردوں کے چھوٹے نمونے بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ یہ گردے لمبائی میں صرف ایک سنٹی میٹر کے ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق اس سے مستقبل میں تجربات اور گردوں کے ٹرانسپلانٹ کے عمل میں مدد حاصل ہو گی۔ اس تجربے میں سائنسدان ایک قدرتی عمل کی نقل کرنے کی کوشش کر رہے تھے جس میں زندگی کے ابتدائی مراحل میں انسانی جنین میں ہر قسم کے جسمانی اعضاءپیدا کرنے کی صلاحیت رکھنے والے سیل پیدا ہوتے ہیں۔ ان مراحل میں انسانی جلد پیدا کرنے والے سیل دوسرے اعضاءپیدا کرنے کی صلاحیت حاصل کر لیتے ہیں۔ انہیں سٹیم سیل کہا جاتا ہے اور یہیں سے سائنسدانوں نے اپنی تحقیق شروع کی۔ اس پر کام کرنے والی ٹیم نے کیمیائی سگنلز کی مدد سے سٹیم سیل کو دو مختلف سیلز میں تبدیل کیا جو خون کو صاف رکھنے اور اس سے آلودہ مواد کو نکالنے کا کام کرتے ہیں۔ جب ان دونوں سیلز کو ایک ہی پیٹری ڈش میں ساتھ ساتھ اگایا گیا تو انہوں نے خودبخود اپنے آپ کو ایک گردے میں تبدیل کر دیا۔ سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ان کو صحیح معنوں میں گردے تو نہیں کہا جا سکتا لیکن یہ بہت چھوٹے پیمانے پر وہی کام کرتے ہیں جو انسانی گردے کرتے ہیں۔