پشاور ( 92 نیوز) آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے کو پانچ سال بیت گئے لیکن ننھے شہیدوں کی یادیں آج بھی تازہ ہیں۔ انہی ننھی کلیوں نے جانوں کا نذرانہ دے کر پوری قوم کو دہشت گردی کے خلاف ایک نکتے پر یکجا کر لیا اس لئے تو ان معصوم بچوں کے والدین ہی نہیں پوری قوم ان شہیدوں کی یادوں کو سینے سے لگائے بیٹھی ہے۔
16 دسمبر 2014 کی وہ المناک صبح 5سال گزرنے کے باوجود کسی کے دل سے محو نہ ہوسکی ، یہ وہ دن تھا جب سفاک دہشت گردوں نے آرمی پبلک سکول کو بربریت کا نشانہ بنایا۔
اس دلخراش دہشت گردی میں معصوم پھولوں کو نشانہ بنایا گیا ، یہ ہال اب بھی معصوم بچوں کی عظیم قربانی کی داستان سنا رہا ہے ۔
[caption id="attachment_256892" align="alignnone" width="500"]
آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے کو پانچ سال بیت گئے [/caption]
اے پی ایس کے شہیدوں کی لہو ہی نے پاکستان میں دہشت گردی کو ابدی نیند سلا دیا ، معصوم جانوں کی قربانی سے امن کی وہ شمع روشن کی گئی جسے اب بجھایا نہیں جا سکے گا۔
اپنے جگرگوشے کھونے والے والدین تو ننھے شہیدوں کو آج بھی یاد کرتے ہی ہیں ، اے پی ایس کی شہید آج بھی پوری قوم کے یادوں میں زندہ ہیں۔
آرمی پبلک سکول کے ننھے پھول شہادت کا رتبہ پاکر امر ہو گئے ان کی شہادتیں 5 سال بعد بھی یہ احساس دلا رہی ہیں کہ ننھی جانوں کی قربانی دے کر ملک کے مستقبل کو محفوظ بنا دیا گیا ہے۔